وائس چینجز ایپ سے خاتون ٹیچر بن کر مرد نے 7 لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنا ڈالا
ٹیکنالوجی کا استعمال جہاں کئی فوائد لے کر آ رہا ہے، وہیں اب سوشل میڈیا صارفین کے لیے مشکل بھی کھڑی کر رہا ہے۔
حال ہی میں ایک بھارت میں ٹیکنالوجی سے مجرمانہ عمل کا ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے، جس نے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔
بھارتی ریاست مدھیا پردیش سے تعلق رکھنے والے براجیش پراجاپتی نے سوشل میڈیا پر خواتین کو ایک ایسے ہی جال میں پھنسایا ہے، جس کا شاید صارفین سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق براجیش سوشل میڈیا پر آواز تبدیل کرنے والی ایپلی کیشن کے ذریعے 7 طلباء کو زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔
مدھیا پردیش کے ضلع سدھی سے 30 سالہ براجیش کو گرفتار کیا گیا ہے، جس پر مبینہ طور پر 7 طلباء زیادتی کا نشانہ بنائے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ مزید معلومات شئیر کرتے ہوئے بتانا تھا کہ ملزم طلباء کو لڑکیوں کی ہی آواز میں اسکالر شپس کے حوالے سے معلومات کا بہانہ بنا کر بلاتا تھا، جبکہ انہیں زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا تھا کہ زیادتی کا شکار لڑکیوں کا تعلق دیہی برادری سے ہے، واقعے پر وزیر اعلیٰ موہن یادو نے بھینوٹس لیتے ہوئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے، جبکہ ملزم کے غیر قانونی گھر کو بھی مسمار کر دیا گیا ہے۔
آئی جی مہیندرا سنگھ سکرور کا کہنا تھانکہ واقعے پر براجیش کے 3 ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، براجیش خود کو کالج کی استانی پر بتا کر طلباء سے آواز تبدیل کرنے والے ایپ کی مدد سے بات کرتا تھا۔
واقعے پر 7 میں سے 4 طلباء کی جانب سے ایف آئی آر کے لیے درخواست دی گئی تھی، ملزمان کے قبضے سے 16 موبائل فونز بھی برآمد ہوئے ہیں، جبکہ کالج کی طالبات کا ایک واٹس ایپ گروپ بھی ملزم کی جانب سے بنایا گیا تھا۔
ملزم کے خلاف 16 مئی کو زیادتی، تشدد، چوری اور اغواء کا مقدمہ درج ہوا تھا، جبکہ 18 اور 23 مئی کو بھی دو کیسز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.