بھارتی فلم ’’ہمارے بارہ“ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی ایک کوشش
بھارت میں اسلام مخالف پروپیگنڈہ، سیاسی بیان بازیوں ،جارحانہ اقدامات اور کاروائیوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذ بات کو مجروح کرنے کے واقعات ان کی پرانی روش رہی ہے۔
اب پھر ملک میں سستی شہرت کیلئے کچھ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ایسی فلم بنا رہے ہیں، جس سے ہندو مسلم دونوں کے درمیان خلیج پیدا ہو اور ملک کا ماحول خراب ہو۔ گویا فلمی صنعت سے مسلم جذبات مجروح کرنے کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ چل پڑاہے۔
ہیرا منڈی کی 2 اداکاراؤں کے بیچ گرما گرمی
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فلم “ہمارے بارہ “ کے نام سے ایک فلم عنقریب ریلیز ہونے والی ہے ۔
گوگل نے شلپا کے ساتھ ہاتھ کردیا، صحافیوں سے معافی مانگنا پڑ گئی
ہیرا منڈی کے بعد سوناکشی نے منیشا کوئرالا سے معافی مانگ لی
فلم تیار کرنے والوں کی طرف سے جاری کیے گئے پوسٹر میں مسلم جوڑے کے ساتھ انکے بارہ بچوں کو پیش کیا گیا ہے۔ بھارتی مسلمانوں نے فلم کے ٹریلر دیکھنے کے بعد فلم پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فلم کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی۔
بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کی جانب سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ، مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی اس فلم پر پابندی عائد کی جائے۔ یہ فلم تیار کرنے والوں کی متعصبانہ ذہنیت اور مسلم دشمنی کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فلم ریلیز سے قبل ہی فرانس میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی فیسٹول کے لیے منتخب کر لی گئی ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس فلم کے تخلیقی ہدایت کار بدری ناتھ کیدار جبکہ ہدایت کار کمل چندر ہیں۔ فلم کے پروڈیوسر روی گپتا ، وریندر بھگت ، سنجے ناگپال اور شیو بالک ہیں۔
فلم ”ہمارے بارہ“ کی ریلیز اس سال جون میں متوقع ہے۔
Comments are closed on this story.