روحانی پیشوا نے خاتون کو ہی کاٹ لیا
حیرت انگیز اور دلچسپ واقعات تو آئے روز پیش آتے رہتے ہیں تاہم امریکہ میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک روحانی پیشوا کے حوالے سے خبر وائرل ہے۔
حال ہی میں ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے روحانی پیشوا کی جانب سے خاتون کو ہی کاٹ لیا ہے۔
نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق فلوریڈا کے ایک چرچ میں روحانی پیشوا کی جانب سے لیکچر دیا جا رہا تھا، کہ اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق سینٹ تھومس ایکوائناس چرچ میں روحانی پیشوا فیڈل روڈریگز کی جانب سے دانتوں سے خاتون کا ہاتھ کاٹنے کا اعتراف کیا گیا ہے۔
اولڈ ایج اسکوائر میں 50 سال بعد 2 بزرگ دوستوں کی اتفاقیہ ملاقات
نامعلوم خاتون کے مطابق وہ مذہبی تبلیغ لینا چاہتی تھی، تاہم روحانی پیشوا کی جانب سے نامناسب لباس کی بنا پر مسترد کر دیا گیا تھا۔ جبکہ اسی دوران خاتون نے کہا کہ روحانی پیشوا کی جانب سے انہیں کوکی نہیں دیا گیا تھا۔
رن وے پر ملازم ہوائی جہاز کے پہیے کے نیچے آکر ہمیشہ کے لیے معزور ہو گیا
جبکہ عینی شاہ کے مطابق خاتون کو اپنے جنس کی وجہ سے مسترد کیا گیا ہے۔عینی شاہد کا بتانا تھا کہ بعدازاں روحانی پیشوا زبردستی کوکی کھلانے کی کوشش کر رہا تھا، جس پر خاتون کی جانب سے بعدازاں مزاحمت کی گئی۔
جبکہ روحانی پیشوا کی جانب سے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہنا تھا کہ میں نے خاتون کو جج نہیں کیا ہے، میں نے صرف یہ پوچھا کہ کیا آپ نے کنفیس کیا؟ اگر نہیں کیا تو آپ کو میں تبلیغ نہیں دے سکتا ہوں۔
ساتھ ہی روحانی پیشوا کی جانب سے اعتراف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے کاٹا ہے، میں اس بات سے انحراف نہیں کرر ہا ہوں۔ میں نے اپنے آپ کا دفاع کیا ہے۔
دوسری جانب کیتھولک ڈائیسیس برائے آرلینڈو کی جانب سے بھی روحانی پیشوا کا دفاع کیا گیا ہے، کہا کہ خاتون کی جانب سے تقریب میں زبردستی کوشش کی گئی اور وہاں نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ محض ایک ہاتھ کے ساتھ فادر کی جانب سے خاتون کو روکنے کی کوشش کی گئی۔
جبکہ مزید وضاحت میں کہا کہ خاتون کی جانب سے دھکا دیا گیا جس کے جواب میں روحانی پیشوا کی جانب سے کاٹا گیا، روحانی پیشوا نے ایسا اس لیے کیا تاکہ وہ اس فادر کے ہاتھ میں چیز کو چھوڑ دے، جبکہ خاتون کو فل فور نکل جانے کے لیے بھی کہا۔
Comments are closed on this story.