تنخواہوں میں اضافہ ٹیکسوں میں کمی، خیبرپختونخوا کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا
خیبرپختونخوا کا مالی بجٹ کل صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، نئے مالی سال کیلئے خیبرپختونخوا کا بجٹ 1754 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں اے ڈی پی کیلئے 200 ارب روپے مختص کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
نان فائلرز کی 11 ہزار سے زائد سمیں بند
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ نئے ٹیکس لگانے کے بجائے موجودہ ٹیکسوں میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
بجٹ میں ملاکنڈ ڈویژن اور انضمام شدہ اضلاع میں ٹیکس لگانے کا منصوبہ شامل نہیں ہے۔
نئے بجٹ میں تمباکو پر صوبائی ایکسائز ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور صحت کارڈ کیلئے 28 ارب روپے سے زائد کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔
تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی، جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کا 4 ماہ سے احتجاج
بی آر ٹی کے لیے ڈھائی ارب روپے تک سبسڈی فنڈ مختص کی گئی ہے اور کرایوں میں فی اسٹاپ 5 سے 10 روپے اضافہ کی تجویز دی گئی ہے۔
مئے بجٹ میں اراضی کے انتقالات پر مختلف ٹیکسز 6 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد پر لانے کی تجویز ہے۔
بجٹ کے مطابق صوبائی حکومت معدنیات کے لیے کمپنی بنائے گی، معدنیات کی 30 فیصد آمدنی صوبے کو ملے گی۔
نئے منصوبوں کے بجائے 90 فیصد فنڈ جاری منصوبوں کے لیے مختص کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ نوجوانوں کے لئے آسان شرائط پر قرضوں کے لئے 10 ارب روپے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے، کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو آسان شرائط پر بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
بجٹ میں ڈھائی سال بعد مقامی حکومت کو ترقیاتی فنڈ کا 20 فیصد مختص کرنے کی تجویز ہے، جبکہ 3 سالوں سے خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے بجائے ختم کرنے کی بھی تجویز زیرِ غور ہے۔
متحدہ عرب امارات سے قرض نہیں بلکہ مشترکہ سرمایہ کاری چاہتے ہیں، وزیر اعظم
چشمہ رائٹ بنک کینال منصوبے کے لیے 2 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.