بجلی صارفین پر 310 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالنے پر نیپرا تقسیم کار کمپنیوں پر برہم
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مالی سال 25-2024 کے لیے بجلی کی خریداری کی قیمت کا تعین کرنے کے لیے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے جمع کروائی گئی درخواست پر عوامی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چئیرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی نئے مالی سال کے لیے پاور پرچیز پرائس کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
ممبر نیپرا مطہر رانا نے ریمارکس دیے کہ جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ حقیقت پسندانہ ہوناچاہیے، انڈسٹری کی جانب سے بجلی کی طلب کم ہوئی جبکہ بڑی صنعتوں کی پیداوار بڑھی ہے، سولر اب انڈسٹری کی ضروریات بھی پوری کررہا ہے، 6 ہزار میگاواٹ سے زائد کی سولر پلیٹس درآمد کی گئی ہیں۔
اس پر ممبر نیپرا مقصود انور نے کہا کہ بجلی کی قیمت بڑھائی جارہی ہے، صارفین کی جانب سے طلب کم ہوتی جارہی ہے، سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ بجلی کی طلب بڑھنے سے صارفین کے لیے قیمت میں کمی ہوگی۔
ممبر نیپرا بلوچستان نے کہا کہ ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ بجلی کی طلب کم ہو رہی ہے، گزشتہ سال بھی گروتھ نہ ہونے کی وجہ سے صارفین پر ایف سی اے اضافی پڑا ، ہم اس بار ایسا نہیں ہونے دیں گے حقیقی اعداد و شمار دیے جائیں، سولر پلانٹس سے بجلی کہیں تو جارہی ہوگی۔
ممبر نیپرا خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ بجلی مہنگی کیے جارہے ہیں صارفین نے استعمال کم کر دیا، پہلے میں اے سی چلاتا تھا اب سستا ہی نہیں رہا، مہنگی بجلی کا حل بتایا جائے جس پر کوئی بات نہیں ہو رہی ہے۔
اس موقع پر سی پی پی اے حکام نے کہا کہ 1900 میگاواٹ کی بجلی سے نیٹ میٹرنگ ہوئی ہے، ایک سال میں ایک ہزار میگاواٹ تک نیٹ میٹرنگ ہوئی۔
بعد ازاں نیپرا نے سماعت مکمل کرتے ہوئے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ سی پی پی اے نے مالی سال 25-2024 میں پاور پرچیزپرائس کے تخمینے کے حوالے سے نیپرا میں رپورٹ جمع کروائی جو کہ ڈسکوز کی ٹیرف کا حصہ بنے گا، سی پی پی اے نے اپنی رپورٹ میں نیپرا اتھارٹی کے غور کے لیے 7 تجاویز پیش کی ہیں۔
صارفین پر اس کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے اتھارٹی نے اس معاملے پر عوامی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا، نیپرا کا کہنا تھا کہ اتھارٹی اسٹیک ہولڈرز کی آراکو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے پر فیصلہ کرے گی، پاور پرچیز پرائس کے بارے میں اتھارٹی کے فیصلے سے وفاقی حکومت کو یکساں ٹیرف کی درخواست دائر کرنے کے ساتھ ڈسکوز کے مارجن پٹیشنز کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا جس کے لیے پہلے ہی کارروائی ہو چکی ہے۔
Comments are closed on this story.