Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ملک میں سرمایہ کاری 50 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

کم سرمایہ کاری نے حکومت کے قرضوں پر انحصار کو مزید بڑھا دیا ہے
شائع 23 مئ 2024 11:43am

پیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی جانب سے سرمایہ کاری کو بڑھانے کی کوششوں کے باوجود ملک میں سرمایہ کاری کا رجحان کم ہوا ہے اور سرمایہ کاری کی شرح گزشتہ 50 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔

پاکستان میں سرمایہ کاری کا تناسب 50 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا، نیشنل آکاؤنٹس کمیٹی کے مطابق رواں مالی سال سرمایہ کاری کا تناسب گھٹ کر جی ڈی پی کے 13.1 فیصد کے برابر رہ گیا۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے منظور کردہ اعداد و شمار کے مطابق ختم ہونے والے مالی سال کے دوران ملک میں سرمایہ کاری جی ڈی پی کے 13.1 فیصد رہی ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ سفک اکیلے کچھ نہیں کرسکتی، جب تک ملک کے تمام معاشی فنڈامینٹلز درست نہیں ہوتے اور سیاسی استحکام حاصل نہیں کیا جاتا، تب تک سرمایہ کاری کے مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کیے جاسکیں گے، سرکاری اعداد و شمار میں پر کیپیٹا انکم 1674 ڈالر فی شخص ظاہر کی گئی ہے۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا پاکستان میں ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری کا حکم

سرمایہ کاری اور بچت کا تناسب بھی مطلوبہ اہداف سے کم رہا، جس نے بیرونی شعبے کے بحران کو جنم دیا ہے، سرمایہ کاری کا ہدف 15.1 فیصد مقرر کیا گیا تھا لیکن یہ 13.1 فیصد رہی جو کہ 50 سال کی کم ترین سطح ہے، آخری بار 1973-74 میں سرمایہ کاری کی شرح 13.2 فیصد دیکھی گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاری مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے پاکستان سے سرمایہ کاری اہداف کے متعلق بھی سوال کیا ہے، ٹیکس پالیسیوں میں مسلسل تبدیلیوں اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کے ساتھ تعصبانہ رویے نے مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کو کم کر دیا ہے، ملکی پیداوار کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

سرمایہ کاری میں کمی کا دوسرا رخ یہ ہے کہ اس نے اپنے وسائل سے انفراسٹرکچر اور سوشل اسٹرکچر میں اصلاحات کرنے کی حکومت کی صلاحیتوں کو بھی کم کر دیا ہے، اس طرح حکومت کا قرضوں پر انحصار مزید بڑھے گا۔

karachi

investment

Investment in Pakistan

Investment Policies