سلمیٰ آغا کی وجہ سے جاوید شیخ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا
جاوید شیخ کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ وہ ایک مشہور اور باصلاحیت سینیئرپاکستانی ٹیلی ویژن اور فلم اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر ہیں، جوتقریبا پچاس سال سے میڈیا انڈسٹری کا حصہ ہیں۔
جاوید شیخ کے زیر بحث پروجیکٹس میں ”ان کہی“، ”چیف صاحب“، ”زندگی گلزار ہے“ اور ”نامعلوم افراد“ شامل ہیں۔ ان کے حالیہ ڈراموں ”سمجھوتہ“ اور ”جیسی آپکی مرضی“ کو مداحوں نے بہت پسند کیا تھا۔
جاوید شیخ اپنی عمدہ اداکاری اور بہترین پیشہ ورانہ رویے کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
شاندار فنکار نے یوٹیوب پر ایک چٹ چیٹ سیشن میں شرکت کی۔ شو میں جاوید شیخ نے اپنی سابق اہلیہ اور معروف اداکارہ سلمیٰ آغا کی وجہ سے ہونے والے بھاری نقصانات کے بارے میں کھل کر بات کی۔
انہوں نے بالی ووڈ کی ایک بڑی فلم کھونے کے بارے میں بھی تفصیلات دیں۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ، جب میں نے سلمیٰ آغا سے شادی کی تو میری پہلی بیوی سے طلاق ہو گئی تھی، یہ شادی صرف تین سال تک رہی، یہ ایک لمبی کہانی ہے لیکن میں آپ کو بعد میں بتاؤں گا۔
اس کے بعد ایک بڑی لڑائی ہوئی، اور اختلافات ہوئے،چیزیں ہوئیں، میں بھارت میں ایک فلم ”خون بھری مانگ“ کر رہا تھا، مجھے ریکھا کے ساتھ منتخب کیا گیا،. جب مجھے اس فلم میں کام کرنے سے زبردستی روکا گیا، اسی طرح پاکستان میں فلم ”بینکاک کے چور“ کو مجھ سے لے لیا گیا، جس میں بعد میں اظہار قاضی بھی شامل ہو گئے، اسی طرح بھارت میں کبیر بیدی نے ریکھا کے ساتھ اس فلم میں شمولیت اختیار کی۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ بالی ووڈ میں پاکستان کا نام بدنام ہو۔ میں نے لالچ نہیں کیا، اگر میں لالچی ہوتا تو میں اس فلم میں کام کرنے کے فورا بعد سلمیٰ آغا کو چھوڑ دیتا۔
ایک اور موقع پر جاوید شیخ نے قدرے غصے میں انکشاف کیا کہ سلمیٰ آغا انہیں بھارت لے جاتی تھیں اور انہیں پاکستان میں اپنے سیٹ پر نہیں آنے دیتی تھیں، جس کے بعد بہت سی فلمیں دیگر اداکاروں کے پاس آگئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمیٰ پاکستانی فلموں کو نیچا دیکھتی تھیں اور مجھے پاکستان واپس نہیں جانے دیتی تھیں، جس کے بعد فلم پروڈیوسرز نے میری جگہ دوسرے اداکاروں کو شامل کیا۔اس ویڈیو کا لنک یہ ہے:
Comments are closed on this story.