روس پر خلا میں اینٹی اسپیس ہتھیار تعینات کرنے کا الزام، امریکا حواس باختہ
امریکا کی اسپیس کمانڈ نے روس پر الزام لگایا ہے کہ اس نے ایک ایسا سیٹلائٹ لانچ کیا ہے جو ممکنہ طور پر اینٹی اسپیس ہتھیار ہے اور مدار میں موجود دیگر سیٹلائٹس کا معائنہ کرنے اور ان پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ الزام ایسے وقت میں لگایا گیا جب روسی خلائی جہاز ”کوسموس 2576“ کو نیشنل ریکونیسنس آفس (NRO) کے امریکی جاسوس سیٹلائٹ کا پیچھا کرتے دیکھا گیا۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تفصیلات سامنے آگئیں
روس کا سویوز راکٹ 16 مئی کو پلیسیٹسک لانچ سائٹ سے خلا میں پہنچا اور اس نے کم از کم نو سیٹلائٹس کو زمین کے نچلے مدار میں تعینات کیا، جن میں کوسموس 2576 بھی شامل تھا۔
یو ایس اسپیس کمانڈ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم نے معمولی سرگرمی کا مشاہدہ کیا ہے اور اندازہ لگایا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر ایک اینٹی اسپیس ہتھیار ہے جو ممکنہ طور پر زمین کے نچلے مدار میں موجود دیگر سیٹلائٹس پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ روس نے اس نئے اینٹی اسپیس ہتھیار کو امریکی حکومت کے سیٹلائٹ کے مدار میں تعینات کیا ہے‘۔
خفیہ ایجنسیوں کا سب سے کارآمد ہتھیار ”ہنی ٹریپ“ کیا ہے؟
کوسموس 2576، 2019اور 2022 سے پہلے تعینات کیے گئے روسی کاؤنٹر اسپیس پے لوڈز سے مشابہت رکھتا ہے، جس میں حساس امریکی جاسوس سیٹلائٹس کے قریب سیٹلائٹس کی تعیناتی کے ہتھکنڈوں سے متعلق نمائش کی گئی تھی۔
بنگلادیش کے سابق آرمی چیف پر امریکہ نے پابندی لگا دی
2019 میں، ایک روسی سیٹلائٹ نے ایک شے کو خلا میں تعینات کیا اور قریب سے ایک این آر او سیٹلائٹ کا پیچھا کیا۔
اگرچہ کوسموس 2576 ابھی تک کسی امریکی سیٹلائٹ کے قریب نہیں پہنچا ہے، لیکن خلائی تجزیہ کاروں نے اسے یو ایس اے 314 کے اسی مداری حلقے میں دیکھا ہے، جو اپریل 2021 میں لانچ کیا گیا بس سائز کا این آر او سیٹلائٹ ہے۔
Comments are closed on this story.