بھارتی حکومت کا ایورسٹ، ایم ڈی ایچ کی فروخت پر سخت کارروائی کا فیصلہ
نئی دہلی: حکومت ہند نے مصالحہ برآمد کرنے والی کمپنیوں ایورسٹ اور ایم ڈی ایچ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے معائنہ کیا ہے اور اصلاحی اقدامات کی سفارش کی ہے, کیونکہ جانچ میں سنگاپور اور ہانگ کانگ کو برآمد کی جانے والی مصنوعات میں کینسر پیدا کرنے والے کیمیکل ایتھیلین آکسائڈ کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کےمطابق اس معاملے سے واقف عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت نے سنگاپور اور ہانگ کانگ کو برآمد کی جانے والی مصنوعات میں کینسر کا سبب بننے والے کیمیکل کی بلند سطح کا انکشاف ہونے کے بعد دونوں کمپنیوں کا معائنہ کیا ہے اور اصلاحی اقدامات کی سفارش کی ہے۔
بھارتی مصالحہ جات کمپنیوں کی جانچ پڑتال کے دوران ہوشربا انکشافات
ایک سینئر بھارتی عہدیدار نے کہا، ”ہم نے انڈسٹری کے ساتھ تین مشاورت بھی کی ہیں،“ انہوں نے مزید کہا کہ انڈسٹری زیادہ سے زیادہ قابل قبول حد کی مکمل تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے سنجیدہ نقطہ نظر اپنا رہی ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ یہ مشاورت صنعت کے طریقوں کو بین الاقوامی معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں اہم رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصالحے کی برآمدات کے لیے نوڈل ایجنسی اسپائس بورڈ آف انڈیا نے حال ہی میں ہانگ کانگ اور سنگاپور کو برآمد کیے جانے والے تمام مصالحوں کے لیے ایتھیلین آکسائڈ ٹیسٹنگ کو لازمی قرار دیا ہے۔
مصالحہ جات میں زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارت پکڑا گیا
سنہ 2022 میں حکومت نے یورپ کو برآمد کیے جانے والے مصالحوں کے لیے ایتھیلین آکسائڈ ٹیسٹنگ کو لازمی قرار دیا تھا۔
حال ہی میں سنگاپور اور ہانگ کانگ میں ایتھیلین آکسائڈ کی باقیات کے بارے میں قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایرٹین ایورسٹ اور ایم ڈی ایچ مصنوعات کو پایا گیا تھا ، جس کے نتیجے میں ان مارکیٹوں میں ان کی مصنوعات کی مخصوص کھیپوں کو واپس بلایا گیا تھا اور ان پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
ہانگ کانگ کھانے پینے کی مصنوعات میں ایتھیلین آکسائڈ پر مکمل پابندی عائد کرتا ہے، جبکہ سنگاپور میں 50 پارٹس فی ملین کی حد ہے۔ یورپی یونین کی حد اس سے بھی کم ہے ، 0.02 سے 0.1 ملی گرام فی کلو تک۔
ایتھیلین آکسائڈ کا استعمال مصالحوں کو جراثیم سے پاک کرنے کے لئے کیا جاتا ہے لیکن اگر باقیات محفوظ سطح سے تجاوز کر جائیں تو کینسر سمیت صحت کے خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ سطح ہر ملک کے لحاظ سے مختلف ہے ، جو برآمد کنندگان کے لئے معاملات کو پیچیدہ بناتی ہے۔
ایتھیلین آکسائڈ ٹیسٹنگ کے لئے اسپائس بورڈ آف انڈیا کے مینڈیٹ کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ہندوستانی مصالحے ان متنوع بین الاقوامی معیارات پر پورا اتریں، صارفین کی صحت کی حفاظت کریں اور مارکیٹ تک رسائی کو برقرار رکھیں۔ ایک اور عہدیدار نے کہا کہ عالمی سطح پر ایتھیلین آکسائڈ کی حد یا ٹیسٹنگ کے اصولوں کا کوئی معیار نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.