حکومت لوڈ شیڈنگ ختم کرنے میں ناکام، اب سولر پینل سے بجلی پیدا کرنیوالے صارفین کی جیبوں پر بھی ڈاکہ
حکومت بجلی کی قلت، مہنگے بل، لوڈ شیڈنگ مسئلہ حل کرنے میں ناکام رہی ہے اور اب سولر پینل سے بجلی پیدا کرنیوالے صارفین کی جیبوں پر بھی ڈاکہ ڈالنے کیلیے تیار ہے۔ حکومت نے آئی پی پیز اور ڈسکوز کو فائدہ پہنچانے کیلئے نیٹ میٹرنگ چارجز میں ردوبدل کا فیصلہ کرلیا۔
شمسی توانائی پر بجلی بنا کر ڈسکوز کو بجلی بیچنے والوں کا ریٹ سرکار کم کردے گی۔ سولر سے بجلی بنا کر سرکار کو بیچنے والے گھریلو صارفین کا فائدہ کم ہوگا،حکومت آئی پی پیز کو ادائیگی کرے گی۔
ماہر توانائی ابوبکر اسماعیل کہتے ہیں کہ نیٹ بلنگ مکینزم تبدیلی سے صارفین براہ راست متاثر ہوں گے، بجلی پیدا کرنے والی خود مختار کمپنیزیا آئی پی پیزبجلی پیدا کریں یا نہ کریں لیکن حکومت ان کی پیداواری استعداد کے مطابق ادائیگی کی پابند ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق گردشی قرضے کی کل مالیت تیئیس کھرب دس ارب روپے ہے جس میں انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کا حصہ اٹھارہ کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اسی خسارے میں کمی کے لئے گرڈ کا بوجھ صارفین پر ڈالا جا رہا ہے۔
Comments are closed on this story.