یو اے ای میں فضائی سفر کے دوران پاکستانی شہری قیمتی گھڑی اور نقدی سے محروم
یو اے ای میں حالیہ طوفانی بارشوں سے جہاں دوسرے بہت سے مسائل پیدا ہوئے وہیں لوگوں کو فضائی سفر کے حوالے سے بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک پاکستانی نژاد سعودی باشندے ارسلان حمید کو پروازوں کے بگڑے ہوئے شیڈول کے باعث کم و بیش 80 ہزار درہم کا نقصان اٹھانا پڑا۔
ارسلان اب سعودی عرب میں رہتا ہے۔ وہ عیدالفطر پر اپنی فیملی سے ملنے یو اے ای کے دارالحکومت ابوظبی آیا تھا۔ بارشوں کے باعث اُسے یو اے ای میں زیادہ دن ٹھہرنا پڑا کیونکہ واپسی کے لیے فلائٹ نہیں مل رہی تھی۔
ابوظبی سے (براستہ دوحہ) ریاض تک کی پرواز کے دوران وہ سوگیا۔ عام طور پر وہ پرواز کے دوران سوتا نہیں کیونکہ وہ فضائی سفر کرتا رہتا ہے۔
لینڈنگ کے بعد اُس نے سامان چیک کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ ہینڈ بیگ اُس نے اوپر کے خانے میں رکھ دیا تھا۔ اس میں اس کی 73 ہزار درہم کی دستی گھڑی کے علاوہ 3 ہزار یو اے ای درہم اور 260 برطانوی پاؤنڈ بھی تھے۔
گھر پہنچ کر جب ارسلان نے ہینڈ بیگ کھولا تو اُس میں گھڑی تھی نہ نقدی۔ اُس کے تو ہوش اُڑگئے۔ اگر ایئر پورٹ ہی پر لینڈنگ کے بعد طیارے میں اُس نے ہینڈ بیگ چیک کیا ہوتا تو کچھ ہو بھی سکتا تھا۔
ایک اور پاکستان نژاد مسافر سلمان لاکھانی نے روزنامہ خلیج ٹائمز کو بتایا کہ گزشتہ مئی میں اُس کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا۔ ریاض سے دبئی کی پرواز کے لینڈ کرنے کے بعد جب اُس نے اپنے سامان کی تلاشی لی تو دیکھا کہ ایک کارڈ غائب تھا اور اُس پر 19 ہزار درہم کی ٹرانزیکشن کی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.