ایران نے شیطان کو پوجنے والے 200 سے زائد افراد گرفتار کرلیے
ایران میں حکام نے شیطان کی پوجا کے الزام میں 260 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان میں تین یورپی باشندے بھی شامل ہیں۔ یہ گرفتاریاں ’شیطانی نیٹ ورک‘ پر چھاپے کے دوران کی گئیں۔
پولیس نے الزام لگایا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے افراد شیطانیت اور فحاشی پھیلارہے تھے۔ ان کے پاس سے شراب اور نفسی پیچیدگیوں کی دوائیں بھی ملیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ شیطان کی پوجا کے الزام میں تمام گرفتاریاں دارالحکومت تہران کے مغرب میں کی گئیں۔ نیوز ایجنسی ’ارنا‘ نے بتایا کہ تمام مشتبہ افراد کو جمعرات کی شب شہریار کاؤنٹی میں گرفتار کیا گیا۔
گرفتار شدہ افراد میں 115 خواتین ہیں۔ یہ لوگ قابلِ اعتراض حالت میں پائے گئے۔ ان کے لباس، چہرے اور سر پر شیطانی فرقے کی علامات تھیں۔ 73 گاڑیاں بھی ضبط کی گئیں۔ تینوں یورپی باشندوں کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔
ایران میں ایسے اجتماعات پر سخت پابندی عائد ہے جن میں شریک مرد اور خواتین آپس میں رشتہ دار نہ ہوں۔ ایران میں ایسے اجتماعات پر چھاپے غیر معمولی بات نہیں۔ جن پارٹیوں یا کنسرٹس میں شراب نوشی کی اطلاع ملتی ہے وہاں چھاپے مارے جاتے ہیں۔
جولائی 2009 میں ایرانی پولیس نے شمال مغربی صوبے اردیبل میں شیطان کی پوجا کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا تھا۔
اُسی سال مئی میں جنوبی شہر شیراز میں ایک کنسرٹ پر چھاپے کے دوران 104 افراد کو شیطان کے پجاری ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سرکاری طور پر بتایا گیا تھا کہ یہ لوگ شراب اور خون پی رہے تھے۔
2007 میں ایرانی پولیس نے تہران کے نزدیک ایک باغ میں غیر قانونی راک کنسرٹ کے دران چھاپہ مار کر 230 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
Comments are closed on this story.