افغانستان میں کونسی دہشتگرد تنظیمیں موجود ہیں اور کتنی خطرناک ہیں، تحقیقاتی رپورٹ میں اہم انکشاف
امریکا کی سرکاری ایجنسی ”کانگریشنل ریسرچ سروسز“ نے اپنی رپورٹ میں افغانستان میں پناہ گزین اور وہاں سے آپریٹ ہونے والی دہشتگرد تنظیموں کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدم استحکام کی وجہ سے افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے، افغانستان میں موجود تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو القاعدہ اور افغان طالبان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
کانگریشنل ریسرچ سروسز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان میں دہشتگرد خطے کی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہیں۔
فرانس میں یہودی عبادت گاہ کو نذر آتش کرنے کی کوشش
دوسری جانب اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دہشتگرد تنظیم القاعدہ 1990ء سے افغانستان میں موجود ہے اور مشرقی افغانستان میں تنظیم نو کے مرحلے میں ہے، یہ دہشتگرد تنظیم افغانستان میں متعدد کیمپس، مدرسے اور محفوظ پناہ گاہیں چلا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مذکورہ دہشتگرد تنظیموں کی جانب سے پاکستان پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گہا کہ ٹی ٹی پی پاکستان مخالف ایجنڈا رکھتی ہے، داعش خراسان میں بھی زیادہ تر ٹی ٹی پی کے دہشتگرد شامل ہیں، داعش خراسان افغانستان میں موجود سب سے خطرناک دہشتگرد تنظیم ہے۔
مصطفیٰ کمال کی تقریر کے بھارت میں چرچے
رپورٹ کے مطابق مذکورہ بالا تنظیموں کے علاوہ افغانستان میں اسلامک موومنٹ آف ازبکستان اور ایسٹرن ترکمانستان اسلامی موومنٹ بھی موجود ہیں، ایسٹرن ترکمانستان اسلامی موومنٹ کا ہیڈکوارٹر افغانستان میں ہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی خطے کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، بین الاقوامی سطح پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.