Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

مجھے پراکسی کہا تو ثابت بھی کریں، ثابت کیا تو سب کے سامنے معافی مانگوں گا، فیصل واوڈا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجھے 2 مرتبہ سزا دی جو جرم میں نے کیا ہی نہیں تھا، فیصل واوڈا
شائع 17 مئ 2024 10:53pm

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ مجھے پراکسی کہا تو ثابت بھی کریں، ثابت کیا تو سب کے سامنے معافی مانگوں گا، جسٹس بابرستار کی اہلیت پر کبھی سوال نہیں اٹھایا، دہری شہریت پر دہرا معیار نہیں ہونا چاہیئے۔

نجی ٹی وی چینل پر انٹرویو گفتگو دیتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجھے 2 مرتبہ سزا دی جو جرم میں نے کیا ہی نہیں تھا، اگر مجھے پراکسی کہا گیا تو ثابت بھی کرنا ہوگا، طریقہ یہی ہے آپ میری بھی سنیں اور فیصلہ کریں، میرا مؤقف شروع سے ہے کہ چیف جسٹس ایماندار ہیں۔

واوڈا اور مصطفی کمال کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس: دونوں کوبلا لیتے ہیں ہمارے منہ پرآکر تنقید کرلیں، سپریم کورٹ

فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے اپنی پارٹی کو بھی منع کیا تھا کہ ان کے خلاف ریفرنس والا کام نہ کریں، رؤف حسن ججوں کو ٹاؤٹ کہہ رہے ہیں وہاں سوموٹو نہیں لیا گیا، اگر مجھے پراکسی کہا گیا ہے کہ تو مجھے میرے منصب اور خاندانی عزت سے فارغ کر دیا گیا، میں نے کہا ہے کہ اگر میری پگڑی اچھالیں گے تو میں پگڑیوں کو فٹبال بنا دوں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ کا سیشن نہیں چل رہا، آج اگر مسئلہ ہے تو 6 ماہ تک سیشن کا کیوں انتظار کروں گا، جج کے منصب پر بیٹھ کر کوئی کیا کسی پر الزام لگا سکتا ہے؟

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بطور سینیٹر عدلیہ اور فوج کا دفاع کرنا میرا کام ہے، عدالت پر بھی کوئی بات آئے گی تو میں کھڑا ہوں گا، میرے گمان میں بھی بات کی گئی ہے تو مجھے اس کی توقع نہیں تھی۔

جج بننے کیلئے دوہری شہریت رکھنا نا اہلیت نہیں، رجسٹرار ہائیکورٹ کا فیصل واوڈا کو جواب

سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اگر پراکسی ثابت کیا تو میں سب کے سامنے معافی مانگوں گا، ورنہ میں اس چیز سے پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس بابر ستار کی اہلیت پر کبھی سوال نہیں اٹھایا، دہری شہریت پر دہرا معیار نہیں ہونا چاہیئے، دہری شہریت کے حوالے سے قانونی سازی ہونی چاہیئے، میں اب جوڈیشل کونسل کے منٹس کے حوالے سے خط لکھوں گا۔

بابر ستار کی دہری شہریت کا معاملہ، فیصل واوڈا نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اہم مطالبہ کردیا

فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ مجھے 5 جون کو طلب کیا گیا ہے، میں بہت خوش ہوں، مجھے اپنا مؤقف دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم مل رہا ہے۔

اسلام آباد

Faisal Wada

faisal vawda

senator faisal vawda