لکھنؤ کی معذور مسلم لڑکی قوم کیلئے روشن مثال بن گئی
بھارت کی ایک معذور مسلم لڑکی نے دسویں جماعت کے امتحان میں امتیازی مارکس حاصل کرکے پوری قوم کے لیے ایک روشن مثال کا درجہ حاصل کرلیا ہے۔
سارہ معین گویائی، سماعت اور بصارف سے تقریباً مکمل محروم ہے۔ اس کے باوجود اُس نے ہمت نہ ہاری اور دن رات ایک کرکے دسویں جماعت کے امتحان کی بھرپور تیاری کی اور سالانہ امتحان میں 95 فیصد مارکس حاصل کیے۔
لکھنؤ کے کرائسٹ چرچ کالج میں پڑھنے والی سارہ معین بریل ٹیکنالوجی اور آربٹ ریڈر کے ذریعے تعلیم حاصل کرتی ہے اور امتحان کی تیاری بھی اُنہی کی مدد سے کرتی ہے۔ ادارہ اسے ایسا ماحول فراہم کرتا ہے جس میں وہ اپنی صلاحٰتوں کو عمدگی سے بروئے کار لا پاتی ہے۔
سارہ معین سماعت، گویائی اور بصارف کی کمزوری کے ساتھ پیدا ہوئی تھی اور تین سال کی ہونے تک وہ بہت حد تک نابینا، گونگی اور بہری ہوچکی تھی۔ اس کے والدین، جولی حامد اور معین احمد ادریسی نے اس کے علاج میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ انہوں نے سارہ کی تعلیم میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
Comments are closed on this story.