بحرین کے فرماں روا نے مشرقِ وسطیٰ پر عالمی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا
بحرین میں عرب لیگ کے 33 ویں سربراہ اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ اعلامیے میں دو ریاستی حل تک فلسطین میں عالمی امن فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیے میں غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح کراسنگ پر اسرائیل کے قبضے کی مذمت کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہی بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کو راکٹوں اور میزائلوں سے نشانہ بنائے جانے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
عرب لیگ کے مشترکہ اعلامیے میں دریائے نیل، دریائے دجلہ اور دریائے فرات کے آبی ذخائر کے تحفظ سے متعلق اقدامات کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات سے ہٹ کر کیا جانے والا کوئی بھی کام ناقابلِ قبول ہوگا۔
مشترکہ اعلامیے میں شام کی سلامتی، خود مختاری اورعلاقائی سالمیت کے تحفظ پر زور دیا گیا ہے۔ عرب مالک نے لیبیا سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یمن کے بحران کو سیاسی طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔
عرب لیگ کے سربراہ اجلاس کے دوران سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ عالمی برادری فلسطین میں وحشیانہ جارحیت بند کرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں اور غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی لشکر کشی قابلِ قبول نہیں۔
عرب لیگ کے سربراہ اجلاس کے موقع پر بحرین کے فرماں روا حماد بن عیسیٰ الخلیفہ نے مشرقِ وسطیٰ میں حقیقی امن کے قیام کے لیے عالمی کانفرنس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ شاہ بحرین کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو ان کے جائزحقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ ہم فلسطینی ریاست کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔ فلسطینیوں کو بدترین صورتِ حال کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے اُن کی فوری مدد کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.