پی ٹی آئی کا 23 مئی کو لاہور میں گول میز کانفرنس کا اعلان، مولانا فضل الرحمان کو بھی دعوت
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے 23 مئی کو لاہور میں گول میز کانفرنس کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ خواہش ہے مولانا فضل الرحمان سمیت تمام مکتبہ فکر کے افراد اس میں شریک ہوں۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی سپریم کورٹ سے لیک تصویر پر پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ آپ باقی کیسز لائیو اسٹریم کرواتے ہیں لیکن ایک تصویر پر اتنا مسئلہ؟ وہ تصویر تو آج ٹاپ ٹرینڈ میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسد قیصر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہمارے قریبی رابطے ہیں اور ملاقاتیں ہو رہی ہیں، ہم جلد ایک لائحہ عمل طے کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک کانفرنس 23 مئی کو لاہور میں کر رہے ہیں جس میں ہم تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو لا رہے ہیں، اور ہماری خواہش ہے کہ اس میں مولانا فضل الرحمان بھی شامل ہوں، اس حوالے سے لطیف کھوسہ کو ذمہ داری دی گئی ہے۔
’آپ پریشر لے رہے ہیں تو پھر جج نہ بنیں‘
پروگرام میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر ناصر محمود بٹ کا کہنا تھا کہ جج کے اوپر جب ذمہ داری ہوتی ہے تو وہ پریشر نہیں لیتے، اگر آپ پریشر لے رہے ہیں تو پھر جج نہ بنیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جنرل باجوہ کے دور میں جو کچھ ہوا کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ جج پریشر میں نہیں تھے؟
انہوں نے کہا کہ جو جج بنتا ہے وہ پریشر نہیں لیتا اور جج ہونا بھی اسی کو چاہئیے جو پریشر نہ لے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے سابق صدر عابد زبیری کا کہنا تھا کہ پریشر اسی پر دیا جاتا ہے جو پریشر لیتا ہے، فون اسی کو کیا جاتا ہے جو عمل کرتا ہے۔ اب پریشر کے ساتھ ججوں کے خاندان والوں کو تشدد کیا کاتا ہے، ان کی جانوں کو خطرہ ہوتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر ناصر محمود بٹ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آکر کہیں کہ نیب ختم کرنا ہے تو نیب ختم ہوجائے گا۔
Comments are closed on this story.