عوامی نیشنل پارٹی کا سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن سے علیحدگی کا اعلان
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے پشاور میں باچا خان مرکز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر ایک سافٹ مارشل لا نافذ ہے، مجھ سمیت عوامی نیشنل پارٹی اور پوری قوم کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہم موجود حالات سے نکالیں۔
پریس کانفرنس میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کے ساتھ ساتھ مرکزی سینئر نائب صدر داؤد خان اچکزئی، سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد سلیم خان، صدر اے این پی پختونخوا میاں افتخار حسین اور مرکزی و صوبائی کابینہ کے دیگر ذمہ داران اور اراکین بھی ہمراہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں سیاست مشکل ہے مگر ہمت نہیں ہاریں گے، ہمیں غلامی قبول نہیں ہے اور ہم ہم پختونستان نہیں بلکہ پاکستان کو آزاد کرانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این پی آخری دم تک 18ویں ترمیم کی حفاظت کے لیے کھڑی ہوگی اور تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر عوام کی فلاح کے لیے کام کریں گے۔
خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے اسلام آباد ہائیکورٹ داخلے پر پابندی عائد
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے کہا کہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کاروں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، حالات جتنے بھی سخت ہوں ہم جمہوریت کا مضبوط کریں گے اور حالات کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے لیے حکومتی وکالت ہوئی ہے، درندوں کو کھلا چھوڑ دیا گیا جبکہ پولیس کو کمزور کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ، فیض، بانی پی ٹی آئی، محمود خان اور بیرسٹر سیف قوم کے دشمن ہیں، انہی لوگوں نے دہشت گردوں کو واپس لانے میں کردار ادا کیا ہے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر عوام کی فلاح کے لیے کام کریں اور اے این پی ملک میں کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت کے خلاف ہے۔
پی ٹی آئی کہتی تھی جمہوریت میں مداخلت نہ کرو، اب پاؤں پکڑ کر مداخلت چاہتی ہے، بلاول
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان، ہندوستان اور نہ چین کے ساتھ ہیں، کشمیر پر صرف کشمیریوں کا حق ہے اور کشمیر کا فیصلہ مودی، نیازی اور باجوہ نہیں کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قبلہ اوّل فلسطین پر قبضے کے خلاف ہیں اور ہم فلسطین، افغانستان اور کشمیر پر کسی کا قبضہ نہیں مانتے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے عوام کی حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز اُٹھائیں گے اور مطالبہ کیا کہ چین، ایران اور افغانستان کے ساتھ تمام تجارتی راستے کھول دیے جائیں۔
عوامی نیشنل پارٹی نے سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے ملکی مسائل اور امن وامان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا بھی اعلان کردیا۔
Comments are closed on this story.