عمران خان لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو تھانہ کھنہ میں درج لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بری کردیا گیا جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال نے سابق وزیراعظم کی درخواست بریت منظور کرلی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے تھانہ کھنہ میں درج لانگ مارچ توڑپھوڑ کے 2 مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کو بری کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست منظور کرلی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شواہد ناکافی ہونے کی بنیاد پر عمران خان کی بریت کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف اور مرزا عاصم بیگ نے بریت کی درخواست پر دلائل دیے تھے۔
خیال رہے کہ مارچ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے لانگ مارچ کے دوران احتجاج اور توڑ پھوڑ کے مزید 2 کیسز میں عمران خان اور سربراہ عوامی لیگ شیخ رشید سمیت 11 ملزمان کو بری کردیا تھا۔
یاد رہے کہ مئی 2022 میں اسلام آباد میں اختتام پذیر ہونے والے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کیے تھے۔
جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں دارالحکومت کی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے پر کم از کم 3 مقدمات درج کیے تھے، الزامات میں میٹرو بس اسٹیشنز کو آگ لگانا بھی شامل ہے۔
توڑ پھوڑ کیس: عمران خان و دیگر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور
عمران خان کے خلاف تھانہ سہالا، لوہی بھیر اور تھانہ بارہ کہو میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔
دوران عدت نکاح کیس: عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل مکمل
دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل مکمل کرلیے جبکہ عدالت نے رضوان عباسی کو 23 مئی تک وڈیو لنک کے ذریعے پیش ہو کر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج شاہ رخ ارجمند نے عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی، خاورمانیکا کے وکیل رضوان عباسی بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہ ہوسکے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب الجواب دلائل دیے اور مؤقف اپنایا کہ خاورمانیکا کو گرفتار کیا گیا، 14 نومبر 2023 کورہا ہوئے اور 25 نومبر کو شکایت درج کردی گئی، 5 سال 11 ماہ بعد خاورمانیکا کورجوع کرنے کا یاد آیا مفتی سعید نے بھی گواہوں سے لاعلی کااظہارکیا اورٹرائل کورٹ میں اپنی ہی کی ہوئی بات سے مکرگئے، اس کیس میں کوئی بھی ایسا ثبوت موجود نہیں ہے جوبراہ راست ثابت کرے کہ یہ گناہ گار ہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے راجہ رضوان عباسی کی ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل کی بھی استدعا کی۔
جج شاہ رخ ارجمند نے رضوان عباسی سے رابطہ کرنے اور ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی عدالت نے کیس کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.