گوگل نے چیٹ جی پی ٹی کے مقابل پراجیکٹ ایسٹرا پیش کردیا
مصنوعی ذہانت کے میدان میں لڑی جانے والی لڑائی نے بدھ کو ایک نیا موڑ لے لیا۔ دو بڑے ادارے کُھل کر ایک دوسرے کے مقابل آگئے ہیں۔
گوگل نے ریئل ٹائم میں کسی بھی استفسار کا جواب انسانی آواز میں دینے کے لیے نیا ماڈیول ’پراجیکٹ ایسٹرا‘ کے نام سے پیش کردیا ہے۔ اس حوالے سے ایک نمائندہ ویڈیو بھی پیش کی گئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رابطہ کیے جانے پر گوگل کے اس منصوبے کے تحت پیش کیا جانے والا ماڈیول کوئی بھی بات ڈھنگ سے بتاسکتا ہے۔
دوسری طرف مصنوعی ذہانت کے سرکردہ ادارے اوپن اے آئی نے اپنے معروف پروگرام چیٹ جی پی ٹی کا نیا ورژن چیٹ جی پی ٹی فور زیرو متعارف کرایا گیا ہے جو ریئل ٹائم میں معلومات فراہم کرتا ہے۔
پراجیکٹ ایسٹرا کی ڈیمو ویڈیو میں ایک خاتون کو سوال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ پراجیکٹ ایسٹرا کے تحت پیش کردہ ماڈیول چیزوں کو شناخت کرکے بتائے۔ ویڈیو میں خاتون اپنا کیمرا کمرے میں گھماتی ہیں۔ پراجیکٹ ایسٹرا بتاتا ہے کہ کمرے میں اسپیکر موجود ہے۔ وہ دیگر اشیا کو بھی شناخت کرلیتا ہے۔
جیٹ جی پی ٹی کے نئے ورژن کے لیے جو لینگویج ماڈیول تیار کیا گیا ہے اُس کے لیے ہالی وُڈ کی مشہور فلم HER میں اسکارلیٹ جوہانسن کے کردار سے تحریک لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
سعودی عرب مصنوعی ذہانت کے شعبے میں 40 ارب ڈالر لگانے کو تیار
Comments are closed on this story.