کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے کیس میں اہم پیش رفت
کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی،کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے جرم میں تین بھارتی شہریوں کے بعد ایک اور بھارتی دہشتگردکوگرفتار کرلیا گیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہری کینیڈا میں 5 سالوں سے عارضی شہری کے طور پر مقیم تھ، ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تمام تحقیقات مودی سرکار کی جانب اشارہ کر رہی ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق ہردیپ سنگھ نجرر کے قتل میں پکڑا جانے والا بھارتی شہری ہے، بھارتی شہری امندیپ سنگھ“ فرسٹ ڈگری قتل کے الزام میں پابندسلاسل ہے، اس سے قبل 3 بھارتی شہریوں کو فرسٹ ڈگری قتل کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔
آر سی ایم پی سپریٹینڈنٹ مندیپ موکر کے مطابق بھارتی شہریوں میں کمل پریت سنگھ، کرن پریت سنگھ اور کرن برار شامل ہیں، اس قتل عام میں مزید لوگ بھی ملوث تھے، تحقیقات مودی سرکار کی جانب اشارہ کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ کینیڈین حکام اور فائیو آئیز انٹیلیجنس ایجنسی نے مودی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا، امریکہ میں بھی سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔
خیال رہے کہ 9 نومبر 2023 کو ہرپریت سنگھ اوپل کا کینیڈا میں قتل کر دیا گیا، واردات کے دوران 11 سالہ بیٹا بھی ہلاک ہوا کینیڈا میں گرفتار تینوں بھارتی شہریوں کا تعلق پنجاب اور ہریانہ سے ہے۔
علاوہ ازیں امریکی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا مودی سرکار نے گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی کوشش کی۔
Comments are closed on this story.