دبئی پراپرٹی لیکس پر سپریم کورٹ سے نوٹس لینے اور تحقیقات کا مطالبہ
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستانیوں کے نام آںے پر سپریم کورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ دبئی پراپرٹی لیکس میں غیر ملکیوں کے نام 400 ارب ڈالر کی پراپرٹیز کا انکشاف ہوا ہے، 17 ہزار پاکستانیوں نے بھی 23 ہزار سے زائد جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ان پاکستانیوں میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہلیہ، سینیٹر فیصل واوڈا، شرجیل میمن اور ان کی اہلیہ، حسین نواز اور آصف زرداری کے تینوں بچوں کے نام بھی شامل ہیں۔
سینیٹر مشتاق نے لکھا کہ دبئی لیکس میں پاکستان جائیدادیں خریدنے میں دوسرے نمبر پر ہیں، یہ ہمارے حکمران اشرافیہ کا بدنما کرپٹ چہرہ ہے، اس میں سیاست دان، جرنیل، ججز اور بیوروکریٹس سب شامل ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے، ہم چند ارب ڈالر کیلئے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن لیتے ہیں اور بدترین غلامی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان کے عوام مہنگائی، بدامنی کا شکار ہیں، عوام تعلیم و صحت کی سہولیات سے محروم ہیں اور ہمارے حکمران و اشرافیہ بیرون ملک جائیدادیں بنانے میں مصروف ہیں۔
سینیٹر مشتاق نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے اور تحقیقات کی جائیں۔
Comments are closed on this story.