Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

دبئی پراپرٹی لیکس پر سپریم کورٹ سے نوٹس لینے اور تحقیقات کا مطالبہ

عوام تعلیم و صحت کی سہولیات سے محروم ہیں اور ہمارے حکمران و اشرافیہ بیرون ملک جائیدادیں بنانے میں مصروف ہیں، سینیٹر مشتاق
شائع 14 مئ 2024 10:59pm

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستانیوں کے نام آںے پر سپریم کورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ دبئی پراپرٹی لیکس میں غیر ملکیوں کے نام 400 ارب ڈالر کی پراپرٹیز کا انکشاف ہوا ہے، 17 ہزار پاکستانیوں نے بھی 23 ہزار سے زائد جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ان پاکستانیوں میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہلیہ، سینیٹر فیصل واوڈا، شرجیل میمن اور ان کی اہلیہ، حسین نواز اور آصف زرداری کے تینوں بچوں کے نام بھی شامل ہیں۔

سینیٹر مشتاق نے لکھا کہ دبئی لیکس میں پاکستان جائیدادیں خریدنے میں دوسرے نمبر پر ہیں، یہ ہمارے حکمران اشرافیہ کا بدنما کرپٹ چہرہ ہے، اس میں سیاست دان، جرنیل، ججز اور بیوروکریٹس سب شامل ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے، ہم چند ارب ڈالر کیلئے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن لیتے ہیں اور بدترین غلامی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان کے عوام مہنگائی، بدامنی کا شکار ہیں، عوام تعلیم و صحت کی سہولیات سے محروم ہیں اور ہمارے حکمران و اشرافیہ بیرون ملک جائیدادیں بنانے میں مصروف ہیں۔

سینیٹر مشتاق نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے اور تحقیقات کی جائیں۔

senator mushtaq ahmed

Dubai Property Leaks

Dubai Unlocked

Pakistanis' Properties in Dubai