Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

دبئی پراپرٹی لیکس میں نام آنے پر پاکستانی سیاستدانوں کی وضاحتیں شروع

موجودہ خبر میں کچھ نیا نہیں، ترجمان بلاول
اپ ڈیٹ 14 مئ 2024 10:52pm

پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے [دبئی پراپرٹی لیکس][1] میں نام آںے پر وضاحت جاری کردی گئی ہے۔

بلاول بھٹو کے ترجمان ذوالفقار علی بدر کا کہنا ہے کہ بلاول اور آصفہ بھٹو کے تمام اثاثے ڈیکلیئرڈ ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو نے جلاوطنی میں پرورش پائی، جلاوطنی کے دوران بلاول اور آصفہ بھٹو مذکورہ املاک میں رہائش پذیر تھے۔

ترجمان کے مطابق بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد مذکورہ املاک اولاد کو وراثت میں ملیں۔

ذوالفقارعلی بدر نے کہا کہ موجودہ خبر میں کچھ نیا نہیں، نہ ہی کچھ غیرقانونی ہے۔

محسن نقوی

وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا کہ انہوں نے دبئی میں جائیداد اہلیہ کے نام پر لی تھی جو کہ مکمل طور پر ڈکلیئرڈ ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ بحیثیت نگراں وزیرِاعلیٰ میں نے یہ جائیداد الیکشن کمیشن میں ظاہر کی، یہ جائیداد ایک سال قبل بیچ کر حال ہی میں نئی پراپرٹی لی ہے۔

شرجیل میمن

سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ہمارے اثاثہ جات پہلے سے ہی ڈکلیئرڈ اور عوام کے علم میں ہیں، جن جائیدادوں کا تذکرہ کیا جا رہا ہے وہ بھی پہلے ہی ڈکلیئرڈ ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ہم ہر سال اثاثہ جات اور جائیداد کی ڈکلیئرشن میں یہ تفصیلات جمع کرواتے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں، پہلے سے سب کچھ عوام کے علم میں ہے۔

خواجہ آصف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پہلے پانامہ لیکس کا کیا ہوا تھا جو اب پراپرٹی لیکس کا رولا پڑ گیا، نواز شریف جس کا پانامہ سے کوئی تعلق نہ تھا اس کو ٹارگٹ کیا گیا، اب پراپرٹی لیکس میں کیا نیا انکشاف ہوا ہے۔

خواجہ آصف نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ مشرف، شوکت عزیز، واوڈا اور دیگر نام پہلے بھی تھے، جن کے نام آئے وہ انکاری بھی نہیں تھے، واردات کیا ہوئی ہے، کوئی بتائے، پرانی ڈبہ فلم کا چربہ ہے۔ [1]: https://www.aaj.tv/news/30386392

Bilawal Bhutto Zardari

Dubai Property Leaks

Dubai Unlocked

Pakistanis' Properties in Dubai

OCCRP report