190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی درخواستیں منظور
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی طبی معائنے سے متعلق درخواستیں منظور کرلیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصرجاوید رانا نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء ظہیر عباس چوہدری، انتظار پنجوتھا، شعیب شاہین جبکہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اپنی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آج مزید 2 گواہوں پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء نے جرح مکمل کی جبکہ ریفرنس میں مزید 3 گواہوں کے بیان بھی قلمبند کر لیے گئے۔
190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد
واضح رہے کہ ریفرنس میں مجموعی طور پر 30 گواہان کے بیانات ابتک ریکارڈ جبکہ 19 پر جرح مکمل ہوگئی۔
وکلاء کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی درخواستیں بھی دائر کی گئیں، اس کے علاوہ وکلا نے بانی پی ٹی آئی سے سعیدہ وارثی کی ملاقات کی درخواست بھی دائر کی۔
بعد ازاں عدالت نے طبعی معائنے اور سعیدہ وارثی سے ملاقات کی درخواستیں منظور کر تے ہوئے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کردی۔
گزشتہ سماعتوں کا احوال
یاد رہے کہ احتساب عدالت میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی 8 مئی اور اور 3 مئی کو ہونے والی سماعتوں میں 2 گواہان پر جرح مکمل کی گئی تھی۔
29 اپریل کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مذکورہ ریفرنس میں مزید 4 گواہان اور اس سے پہلے 23 اپریل کو 6 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے، ایک گواہ کا بیان 6 اپریل کو قلمبند کیا گیا تھا۔
رواں برس 6 جنوری کو ہونے والی سماعت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فردِ جرم عائد نہیں ہوسکی تھی۔
بعدازاں 6 مارچ کو ہونے والی سماعت میں نیب کے 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے تھے۔
عدالت نے ڈاکٹر عاصم سے بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کروانے کا حکم دے دیا
عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سمیت ریفرنس کے 6 شریک ملزمان کو اشتہاری اور مفرور مجرم قرار دے دیا تھا۔
اس سے قبل 4 جنوری کو بھی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فرد جرم نہیں عائد ہوسکی تھی اور 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں درخواست ضمانت پر نیب کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے جس کے بعد سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی گئی تھی۔
بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ پر فرد جرم عائد
190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر 27 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
نیب کے مطابق، بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض نے وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کے لیے موضع برکالا، تحصیل سوہاوہ ضلع جہلم میں واقع 458 کنال، 4 مرلے اور 58 مربع فٹ زمین عطیہ کی ہے جس کے بدلے میں مبیّنہ طور پر عمران خان نے ملک ریاض کو 50 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا تھا۔
بانی پی ٹی آئی،بشری بی بی کےطبی معائنےکی درخواستیں منظور، ٹیسٹ2روزمیں کروانےکاحکم
واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔
Comments are closed on this story.