18 گرل فرینڈز کے باعث کالج میں فیل ہونے والے طالب علم پر اساتذہ فخر کیوں کر رہے ہیں؟
سوشل میڈیا پر دلچسپ اور حیرت انگیز معلومات تو بہت ہیں تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کو حیران بھی کر دیتی ہیں۔
افریقی ملک کی ایک ایسی ہی خبر نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی حیران کر دیا ہے، جس میں ایک طالب علم اور اساتذہ کا ذکر موجود ہے۔
وسطی افریقی اسکول کے تمام مضامین میں ایک نوجوان فیل ہو گیا تاہم نوجوان ایڈیویل تیامیو نے وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میری سماجی زندگی نے میرے فیل ہونے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
نوجوان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پڑھائی کو لے کر سنجیدہ نہیں تھا، جبکہ ساتھ ہی نوجوان نے انکشاف کیا کہ سیکنڈری اسکول اور کالج کے وقت میں اس کی 18 گرل فرینڈز تھیں، جن کے باعث وہ پڑھائی میں دھیان ہی نہیں دے پاتا تھا۔
دوسری جانب چونکہ نوجوان ایڈیویل بریک ڈانسر تھا، یہی وجہ تھی پڑھائی میں مزید دھیان نہیں لگ پا رہا تھا۔
تاہم مزید پڑھائی کے لیے چونکہ نوجوان کے مارکس قابل قبول نہیں تھے، یہی وجہ تھی کہ وہ دوسرے شہر کوٹ دی وائر منتقل ہو گیا جہاں وہ بطور گوشت کی فروخت کام شروع کرنے لگا۔
تصویر بذریعہ: یو جی سی/ طالب علم ایڈیویل جو کہ اب یونی ورسٹی کے لیکچرار ہیں
نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے نوجوان سے مقامی میڈیا دی پنچ اخبار نے انٹرویو لیا، جس میں نوجوان کا کہنا تھا کہ جب وہ واپس اپنے ملک 1995 میں آیا اور سنجیدہ محنت کے ساتھ اسکول جوائن کیا تو اسے بعدازاں پرسیٹیجئیس اوبافیمی اولوو یونی ورسٹی میں داخلہ ملا جبکہ چار سال بعد وہ فرسٹ کلاس کے ساتھ گریجوئیٹ ہوا۔
اس پر نوجوان کے دیگر کلاس میٹس جو کہ اس سے پہلے ہی تعلیم مکمل کر چکے تھے اور اساتذہ جنہوں نے امیدیں ہی چھوڑ دی تھیں سب حیران رہ گئے۔
حیرت انگیز طور پر بیک بینچر رہنے والا نوجوان آج پی ایچ ڈی ہولڈر ہے اور لیگاس یونی ورسٹی میں بطور لیکچرار ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔
اس خبر پر نہ صرف اساتذہ نوجوان کی تعریف کرنے پر مجبور ہیں بلکہ وہ حیران بھی ہیں اور فخر بھی کر رہے ہیں کہ کلاس میں غیر مؤثر اور ناکام رہنے والا طالب علم آج یونی ورسٹی میں بطور لیکچرار ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔
Comments are closed on this story.