عیسائیوں کے جذبات مجروح کرنے پر کرینہ کپور مشکل میں پھنس گئیں
بالی ووڈ کی بیبو کرینہ کپور پر بڑی مشکل آن پڑی، عیسائیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں انہیں عدالتی نوٹس موصول ہوگیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرینہ کپور نے حمل سے متعلق کتاب کے عنوان میں عیسائیوں کی مقدس کتاب بائبل کا لفظ استعمال کردی جس پر عدالت نے ان کے خلاف دائر درخواست پر نوٹس بھیج دیا۔
اداکارہ کی جانب سے کتاب کے عنوان میں لفظ ’بائبل‘ استعمال کرنے پر ایک وکیل عدالت پہنچ گیا۔ جسٹس گرپال سنگھ نے ایڈووکیٹ کرسٹوفر اینتھونی کی درخواست پر نوٹس ارسال کیا۔
مجھے اپنا کام بالکل پسند نہیں ہے،کرینہ کپور
کورٹ میں کرینہ کپور اور ان کی کتاب فروخت کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت نے اداکارہ سے جواب طلب کیا ہے کہ کتاب کے عنوان میں ’بائبل‘ کیوں لکھوایا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس حوالے سے پٹیشن دائر کرنے والے ایڈووکیٹ کرسٹوفر اینتھونی نے کتاب کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
بھارتی وکیل کرسٹوفر اینتھونی نے اپنی دائر کردہ پٹیشن میں الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کتاب کے عنوان میں لفظ ’بائبل‘ کے استعمال سے عیسائی برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کرینہ کپور نے بائبل میں اس لفظ کا استعمال اپنی کتاب کے لیے سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے کیا۔
کرینہ کپور والدہ بننے والی ہیں یا نہیں ؟سچ سامنے آگیا
بھارتی میڈیا کے مطابق درخواست گزار نے کرینہ کپور کے خلاف ایف آئی درج کرنے کے لیے پہلے پولیس سے رجوع کیا تھا لیکن پولیس کی جانب سے انکار کے بعد وہ عدالت جا پہنچا۔
انتھونی نے ہائی کورٹ میں ایک ایڈیشنل سیشن عدالت کے حکم کو چیلنج کیا جس نے کرینہ کپور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
کیس کی اگلی سماعت یکم جولائی کو ہونے کا امکان ہے۔
Comments are closed on this story.