Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

برطانوی پولیس افسر کے قتل کیس میں 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید

ڈکیتی کی جس واردات میں شیرون کی جان گئی تھی اس کا ماسٹر مائنڈ پیراں دتہ خان تھا، ہتھیار بھی فراہم کیے
شائع 11 مئ 2024 01:57pm

برطانیہ میں ایک 75 سالہ پاکستانی کو قتل کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ پیراں دِتہ خان پر 2005 میں ڈکیتی کی ایسی واردات کی منصوبہ سازی کا الزام ثابت ہوگیا تھا جس کے دوران ایک خاتون پولیس افسر ہلاک ہوگئی تھی۔

شمالی انگلینڈ کی اس واردات کے کلیدی ملزم کی حیثیت سے پیراں دتہ خان کو اپریل میں فردِ جرم سنائی گئی تھی۔ شیرون بیشینیوِسکی کے قتل کے فوراً بعد پیراں دتہ خان پاکستان بھاگ آیا تھا۔ اُسے گزشتہ برس برطانیہ لایا گیا۔

لیڈز کراؤن کورٹ میں جج نکولس ہلیئرڈ نے پیراں دتہ خان کو عمر قید کی سزا سنائی۔ اسے کم از کم چالیس سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔

جج نے کہا ’تم اپنی باقی زندگی جیل میں گزارو گے مگر یہ تمہاری عمر کے ایک شخص کو انتہائی سنگین جرم کی سزا سنائے جانے کا نتیجہ ہے۔ تم نے پکڑے جانے کے خوف سے یہاں سے بھاگ کر اپنی زندگی کے بہترین اور اعلیٰ معیار کی صحت سے مزین دن آزادی کے ساتھ گزارے۔‘

نومبر 2005 میں بریڈ فورڈ میں ڈکیتی کے دوران پیراں دتہ خان کار میں موجود رہا تھا تاہم وکلائے استغاثہ کا استدلال تھا کہ اس واردات کا ماسٹر مائنڈ وہی تھا اور اُسی نے ہتھیار بھی خریدے تھے۔

خصوصی وکیلِ استغاثہ ڈیوڈ ہولڈرنیس نے کہا ’شیرون بیشینیوِسکی کی جان لینے والے فائر پیراں دتہ خان نے نہیں کیے تھے تاہم اُس کی منصوبہ سازی اور اعمال نے شیرون کو اُس کے پیاروں سے ہمیشہ کے لیے دور کردیا۔‘

38 سالہ شیرون بیشینیوِسکی کو پولیس کی جاب کرتے ہوئے صرف 9 ماہ گزرے تھے کہ اس ڈکیتی کی اطلاع ملی۔ جب وہ موقع پر پہنچی تو تین ملزمان میں سے ایک نے اُسے چند گز کے فاصلے سے گولی ماری۔ اُس کی ساتھی ٹیریزا مِلبرن کے سینے میں گولی لگی تھی۔ وہ بچ گئی مگر شیرون جانبر نہ ہوسکی۔

شیرون کے اپنے تین بچے اور دو سوتیلے بچے تھے۔ اُسے اپنی سب سے چھوتی بہن کی سالگرہ کے دن گولی ماری گئی۔

BRADFORD DACOITY

SHARON BESHENIVSKY

PEERAAN DITTA KHAN

LIFE SENTENCE

MASTERMIND