پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے مفاہمت کی بجائے مقابلہ کرنے کا اعلان کر دیا
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ مذاکرات تو اس سے ہو سکتے ہیں جس کے پاس منڈیٹ ہو، کوئی مفاہمت نہیں ہو گی بلکہ قانون کے اندر رہتے ہوئے جدوجہد کریں گے۔ اسد قیصرنے صوبائی حکومت کو وفاق سے فنڈز کے حصول کے معاملے پر عدالتی راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے پشاور میں ہونے والی پریس کانفرنس میں مفاہمت کی بجائے مقابلہ کرنے کا اعلان کر نے اور قانون کے اندر رہتے ہوئے جدوجہد کرنے کی بات کر دی۔
شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی کے واٹس ایپ گروپ سے نکال دیا گیا
پی ٹی آئی لوگوں کو نکالنے میں ناکام، عمران نے مذاکرات کا ٹاسک دیدیا، انگریزی اخبار
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مذاکرات تو اس سے ہو سکتے ہی لیکن اس سے جس کے پاس منڈیٹ ہو، انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو مشورہ دوں گا کہ فنڈز کے معاملے پر عدالتی راستہ اختیار کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میڈیا میں نہیں بتا سکتا، ایک نئی جنگ کی شروعات کی جا رہی ہے۔پہلے ہی جہاد کی جنگ نے ہمیں کلاشنکوف کا تحفہ دیا اس کے بعد دہشتگردی کی جنگ میں پختونوں کا نقصان ہوا لیکن ہم ہم مزید جنگوں کا ایندھن بننا نہیں چاہتے۔اس لئے اگر کسی نے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو پورے ریجن کو اٹھائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے کنٹینر پر چڑھتے نظر آرہے ہیں؟
انکا کہنا تھا کہ پختونوں کو فاقہ کشی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔قبائلی اضلاع پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ انضمام کے بعد کے بعد وفاق سے کوئی فنڈ نہیں ملا۔اسد قیصر کا یہ بھی کہنا تھا کہافغانستان کے ساتھ حالات خراب ہیں چمن پر دھرنا ہو رہا ہے، ابھی تک کوئی مذکرات کے لیے نہیں گیا۔انھوں نے سوال کیا کہ ہمیں بتایا جائے کون اسکا ذمہ دار ہے۔
Comments are closed on this story.