مودی کے سیاسی حریف اروند کیجریوال کی ضمانت پر رہائی کا حکم
بھارت کی اعلیٰ ترین عدالت نے وزیراعظم نریندرمودی نے ناقد اور اپوزیشن لیڈراروند کیجریوال کو ضمانت پررہا کرنے کا حکم دے دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے ”اے ایف پی“ کے مطابق دارالحکومت دہلی کے وزیر اعلی اور انتخابات میں مودی کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے بنائے گئے اپوزیشن اتحاد کے ایک اہم رہنما اروند کیجریوال کو طویل عرصے سے جاری بدعنوانی کی تحقیقات کے سلسلے میں مارچ میں حراست میں لیا گیا تھا جس ایک مقصد انہیں انتخابی مہم سے دور رکھنا بھی تھا۔
ان کے ایک ساتھی نے انتخابات سے ایک ماہ قبل کیجریوال کی گرفتاری کو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرف سے تیار کی گئی ”سیاسی سازش“ قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا نے ریمارکس دیے کہ اروند کیجریوال 6 ہفتے کے انتخابات میں ووٹنگ کے آخری دن یعنی یکم جون تک حراست سے باہر آسکتے ہیں۔
اروند کیجریوال کی حکومت پر بدعنوانی کا الزام لگایا گیا تھا جب انہوں نے 2021 میں شراب کی فروخت کو آزاد کرنے اور اس شعبے میں سرکاری منافع چھوڑنے کی پالیسی کو نافذ کیا۔
اس پالیسی کو آئندہ برس واپس لے لیا گیا تھا لیکن لائسنسوں کی مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کے نتیجے میں کیجریوال کے دو اعلیٰ حلیفوں کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.