گوادر میں قتل ہونے والے ساتوں مزدوروں کی شناخت مکمل ہوگئی
جمعرات کو گوادر میں قتل ہوئے سات مزدوروں کی شناخت مکمل کرلی گئی ہے۔
گوادر کے نواحی علاقے سربندن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ساتوں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر میاں چنوں کا کہنا ہے کہ قتل ہونے والے پانچ مقتولین کا تعلق تحصیل میاں چنوں سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مقتولین اسد اور حسیب سگے بھائی تھے جبکہ ساجد کزن تھا اور ان کا تعلق گاؤں 134 سولا ایل سے تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر میاں چنوں کے مطابق قتل ہونے والے عنصر اور شان کا تعلق گاؤں 89 پندرہ ایل سے ، جبکہ مقتول مقرب کا تعلق 11 ایٹ بی آر مخدوم پور سے تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 14 سالہ مقتول عدنان کا تعلق تحصیل کبیروالا کے علاقہ چوپر ہٹہ سے ہے۔
اس سانحے خبر ملنے پر عدنان کے گھر میں کہرام برپا ہوگیا ہے، نوجوان کے جاں بحق ہونے پر ہر آنکھ اشک بار ہے۔
چودہ سالہ عدنان مزدوری کرنے کی غرض سے گوادر میں مقیم تھا۔
گوادر میں گزشتہ روز نامعلوم ملزمان ںے سات غٰیر مقامی مزدوروں کو اس وقت قتل کردیا تھا جب وہ سوئے ہوئے تھے۔
قبل ازیں 13 اپریل کو بھی بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد سمیت کُل 11 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔
ضلع نوشکی کے ڈپٹی کمشنر حبیب اللہ موسی خیل نے کہا تھا کہ 12 اپریل کی رات 10 سے 12 مسلح افراد نے نوشکی تفتان شاہراہ این-40 پر سلطان چڑھائی کے قریب ناکہ بندی کی، مسلح افراد مختلف گاڑیوں کی چیکنگ کرتے رہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا تھا کہ مسلح افراد نے تفتان جانے والی بس روک کر مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے، شناخت پریڈ کے بعد 9 مسافروں کو اغوا کیا گیا۔
اس لے علاوہ 14 اکتوبر 2023 کو بھی تربت کی تحصیل کیچ کےعلاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں نامعلوم افراد نے رات کے وقت ٹھیکیدار کے گھر میں سوئے ہوئے 6 مزدوروں کو قتل کردیا تھا۔
Comments are closed on this story.