کابینہ کمیٹی کی رپورٹ میں پی ٹی آئی کے 9 مئی واقعات میں براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں 9 مئی کے واقعات میں پاکستان تحریک انصاف کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ نگران دور حکومت میں 9 مئی واقعات کی تحقیقات پر قائم کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پیش وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں پیش کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس میں تحریک انصاف کے 9 مئی میں براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کابینہ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں وفاقی کابینہ نے اس سے متعلق قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کابینہ اراکین نے 9 مئی میں ملوث عناصر کے خلاف مقدمات جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین کا کہنا تھا کیپیٹل ہل میں ملوث عناصر کو سزا ہوئی تو 9 مئی کے مجرمان کو اب تک سزا کیوں نہ ہوئی۔
وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی محض قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہی نہیں بلکہ ریاست پر سیاست کو قربان کرنے کے عزم کا دن بھی ہے۔ اس دن کے واقعات نے تخریبی اور تعمیری سوچ کا فرق واضح کیا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ دن سیاست کے لیے ریاست پر حملہ کرنے والی سوچ کو قومی اور تعمیری سوچ سے الگ کرنے والا دن بھی ہے۔ ملکی تعمیر و ترقی مثبت اور تعمیری سوچ ہی کے ذریعے ممکن ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ ہم اپنے شہدا اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ 9 مئی کو ملک اور ریاست کے خلاف بغاوت کی گئی۔ فسادی عناصر انجام و نتائج کے بارے میں سوچے سمجھے بغیر صرف اپنی ذات کے لیے حملہ آور ہوئے۔
وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ 19 کروڑ پاؤنڈ کا نوٹس نہ لیا جاتا تھا تو شاید یہ حملے نہ ہوتے۔ اگر کٹھ پتلی حکومت کو آئینی طریقے سے نہ ہٹایا جاتا تو یہ شاید یہ حملے نہ ہوتے۔ پی ڈی ایم حکومت نے یکسوئی سے دوست ممالک سے تعلقات بہتر بنائے۔
وزیر اعظم نے کاہ کہ 9 مئی جو جو کچھ ہوا وہ منصوبہ سازی کے تحت تھا اور اس کا مقصد ملک میں خانہ جنگی شروع کرنا تھا۔ یہ ملک کی معاشی شہ رگ کاٹنے کی کوشش تھی۔ اس کا ایک مقصد جمہوریت کا خاتمہ بھی تھا۔ اس سانحے کے ذمہ داروں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔
اجلاس میں شیری رحمان، خالد مگسی اور اتحادی جماعتوں کی دیگر شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں 9 مئی سے متعلق قرارداد منظور کی گئی۔ وزارت قانون نے وائٹ پیپر پیش کیا۔
بعد ازاں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 9 مئی کے واقعات سے متعلق حقائق تلاش کرنے والے مشن کی رپورٹ بھی زیرِغور رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے حوالے سے اتحادی جماعتوں نے ایک کمیٹی بنائی ہوئی ہے۔ امید ہے 9 مئی سے متعلق مقدمات کے فیصلے جلد ہوں گے۔ ایسی صورت ہی میں یہ عوام کو پیغام جائے گا کہ جو جرم کرتا ہے اسے انصاف کا نظام بروقت سزا دیتا ہے۔
Comments are closed on this story.