Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

جنرل صاحب یقین دہانی کروائیں تحقیقات کرنے والے ججز کے رشتے داروں کو اغوا نہیں کیا جائے گا، پی ٹی آئی

یہ مطالبہ ادارے کا ہے یا نون لیگ کا بیانیہ اپنایا جا رہا ہے؟ پی ٹی آئی کا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل
اپ ڈیٹ 07 مئ 2024 05:59pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے سربرا ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) کی پریس کانفرنس پر اپنا ردعمل جاری کردیا ہے۔

سوشل میڈیا پیلٹ فارم ”ایکس“ پر جاری بیان میں پی ٹی آئی نے لکھا کہ ’جنرل صاحب ہم 2014 کے دھرنے اور اس سے منسلک تمام واقعات کی عدالتی تحقیقات کے لئے تیار ہیں، بس آپ یہ یقین دہانی کروائیں کہ تحقیقات کرنے والے ججز کے رشتے داروں کو اغوا کیا جائے گا نہ ان کے بیڈرومز میں کیمرے لگیں گے‘۔

خیال رہے کہ منگل کو کی گئی اہم پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم نو مئی کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے لیے تیار ہیں جس میں پورے واقعے کی تہہ تک تحقیقات ہونی چاہیے۔

عمران خان کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر اظہارِ اطمینان، شعیب شاہین کی تلخ کلامی

پی ٹی آئی کی جانب سے مزید لکھا گیا کہ ’دوسرا یہ بھی بتا دیں کہ یہ مطالبہ ادارے کا ہے یا یہ بطور خالق، اپنی تخلیق نون لیگ پر پدرانہ شفقت کے لئے ان کا بیانیہ اپنایا جا رہا ہے؟‘

پی ٹی آئی نے مزدی لکھا کہ ’تحریک انصاف کو 8 فروری کے الیکشن میں بغیر کسی الیکشن مہم اور یکساں انتخابی نشان، دھاندلی زدہ فارم 47 پر 34 فیصد اور اصلی فارم 45 پر 70 فیصد ووٹ پڑا۔ سات فیصد کے نمبر میں اتنی ہی سچائی ہے جتنی ”افوج کا سیاست سے تعلق نہ ہونے“ کے بیان میں سچائی ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’بیڈرومز میں کیمرے لگانے والے اور عدت کے مقدمات چلانے والے تحریک انصاف کو حد نہ سکھائیں، معیشت کا اتنا ہی درد ہوتا تو بیرونی اشارے پر رجیم چینج نہ کرتے جس کے بعد آج تک برآمدات اور ترسیلات زر کا لیول دوبارہ ٹچ نہیں ہو سکا، قوم کو سب معلوم ہے کہ درد کس چیز کا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ ’جنرل صاحب نے پریس کانفرنس کے شروع میں کہا کہ سوالات کو سیکورٹی ایشوز تک محدود رکھیں لیکن اس کے بعد 40 منٹ سیاسی گفتگو فرمائی، اور تو اور ”سیکورٹی ایشوز“ کی پریس کانفرنس میں جعلی آڈیوز پر مبنی ڈاکومنٹری بھی تیار کر کے لائے تھے۔ یہی وہ مکر و فریب کا رویہ ہے جس کی وجہ سے عوام اب ان اداروں کے ترجمانوں کی کسی بات کو سچ نہیں مانتے، پاکستان کی عوام کی اکثریت کو انتشاری قرار دینا فرعونیت اور غرور کی بدترین مثال ہے۔ اسی انتشاری قوم کے ٹیکس سے تنخواہ لینے والے، قوم کو انتشاری قرار دے رہے ہیں‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جنرل صاحب قوم کو جن قانونی و آئینی فورمز پر جانے کا مشورہ دے رہے ہیں ، وہ فورمز خود خط لکھ کر جنرل صاحب کے کولیگز سے پناہ مانگ رہے ہیں، جنرل صاحب ایسے فورمز پر جائیں شواہد لے کر؟‘

’تحریک انصاف کا بھر پور جواب دے گی‘

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہ ترجمان پاک فوج کی پریس کانفرن سپر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’جناب ڈی جی آئی ایس پی آر صاحب، جب آپ سیاسی بیانات دیں گے اور ایک جماعت کو اپنی تنقید کا ہدف بنائیں گے تو پھر تنقید اور جواب موصول کرنے کا حوصلہ بھی پیدا کریں۔ آپ کی آج کی پریس کانفرنس بہت سارے تضادات، مفروضوں اور تعصب پر مبنی تھی۔ تحریک انصاف کا اس بھر پور جواب دے گی‘۔

جوڈیشل کمیشن فوج کے تابع نہیں آزاد ہونا چاہئے، رؤف حسن

پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کا کہنا ہے کہ الزام تراشی سے کوئی مجرم ملزم اور کوئی ملزم مجرم نہیں بن جاتا، یہ جوڈیشل کمیشن فوج کے تابع نہیں آزاد ہونا چاہئے۔

رؤف حسن نے کہا کہ میں دیکھنا چاہوں گا وہ مناظر جو کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کئے، میں بانی چیئرمین کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیجز دیکھنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب جرم اور مجرم کو چھپانا ہوتا ہے تو شواہد مٹا دئے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے کہا پی ٹی آئی دہشت گرد جماعت ہے، کیا ایک شخص کے کہنے پر قوم مان جائے گی کہ پی ٹی آئی دہشت گرد جماعت ہے؟ کہا گیا کہ 7 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا، یہ غلط بیانی ہے، یہ ایک ہزار لوگ جمع کرینگے میں ایک لاکھ لوگ جمع کرونگا۔

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Press Conference DGISPR