کراچی : میٹرک امتحانات میں بدنظمی، ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے پر پہلی بار بورڈ آفس امتحانی مرکز میں تبدیل
کراچی میں آج سے میٹرک امتحانات کا آغاز ہوگیا، ایڈمٹ کارڈ کے اجرا کے حوالے سے بدنظمی کے واقعات بھی سامنے آئے، تاہم جن طالبعلموں کو ایڈمٹ کارڈ نہیں مل سکے وہ میٹرک بورڈ آفس میں ہی امتحان دے رہے ہیں۔ جب کہ ضلعی انتظامیہ نے تمام امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
علاوہ ازیں متعدد امتحانی مراکز میں موبائل فون کا آزادنہ استعمال دیکھنے میں آیا جبکہ میٹرک بورڈ کی جانب سے موبائل فون امتحانی مراکزلانے پرپابندی تھی۔
ذرائع کے مطابق طلبا واٹس ایپ گروپس پرحل شدہ پرچے موبائل فون کے ذریعے حاصل کرلیتے ہیں، موبائل فون سے حل شدہ پرچے سے جوابی کاپی پرکرلی جاتی ہے۔
اس ضمن میں شہر قائد میں نہم اور دہم کے امتحانات سے متعلق چیئرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ نے کہا ہے کہ طلبہ موبائل فون ہر گز اپنے ہمراہ نہ لائیں، خلاف ورزی پر موبائل فون ضبط کرلیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ صبح کی شفٹ میں نہم جماعت کا کمپیوٹر اسٹیڈیز کا پرچہ ہے، دوپہر کی شفٹ میں دہم جماعت جنرل سائنس کے امتحانات لئے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر3 لاکھ 68 ہزار سے زائد طلبہ سائنس و جنرل گروپ کے امتحانات دیں گے، اس سال امتحانی مراکز 504 بنائے گئے ہیں۔
چیئرمین میٹرک بورڈ نے مزید بتایا کہ سائنس گروپ کے امتحانات میں ایک لاکھ 74 ہزار 964 امیدوار شریک ہو رہے ہیں۔ جنرل گروپ کے امتحانات میں 32 ہزار 639 امیدوار شریک ہوں گے۔
طلبہ ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے سے پریشان
شہر قائد میں نویں اور دسویں کے امتحانات سے قبل کچھ اسکولوں کے طلبہ کو ایڈمٹ کارڈ نہ مل سکے۔ اس حوالے سے پیر کے روز نجی اسکولزوں کے حکام کا کہنا تھا کہ اسکولوں نے فارم ایجنٹ کو دیے تھے، ایجنٹ فارم اور فیس دونوں لے کر غائب ہوگئے۔
گزشتہ روز ہی بورڈ آفس میں موجود طلبا کا کہنا تھا کہ امتحانات کا آغاز ہے مگر اسکولوں نے طلبا کو ایڈمٹ کارڈ نہیں دیے ہیں۔
اس تمام معاملے پر میٹررک بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایڈمٹ کارڈ کی فراہمی کا سلسلہ 30 اپریل سے جاری ہے نجی اسکولوں کی جانب سے بروقت فارم جمع نہیں کرائے گئے۔
لاڑکانہ میں میٹرک امتحانات میں نقل تھم نہ سکی، انتظامیہ بری طرح ناکام
بورڈ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ جن اسکولوں نے آن لائن فارم جمع کروائے وہ آن لائن پرنٹ نکال سکتے ہیں، آخری دنوں میں ایک ساتھ کئی اسکول ایڈمٹ کارڈ پرنٹ کرتے ہیں تو لوڈ بڑھ جاتا ہے۔
سید شرف علی شاہ نے بتایا کہ حکومت، ضلعی انتظامیہ اور بورڈ کے ذریعے نقل پر قابو پانے کیلئے اجتماعی کاوش کر رہی ہے، متحانات کی نگرانی کیلئے بورڈ آفس میں رپورٹنگ سیل کے ساتھ ساتھ خصوصی ویجیلینس ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔ مراکز پر بیرونی مداخلت پر پابندی ہو گی۔ امتحانی مراکز کے اطراف میں کام کرنے والی فوٹو اسٹیٹ کی مشینیں دوران امتحان بند رہیں گی، امتحانی پرچوں کی ترسیل کے لئے ایک موثر نظام تشکیل دیا گیا ہے۔
ایڈمت کارڈ کے حوالے سے بورڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ رواں سال بورڈ آفس سے آن لائن ایڈمٹ کارڈ کے ساتھ طلباء و طالبات کو سہولت فراہم کرنے کیلئے امتحانی مرکز پر بھی ایڈمٹ کارڈ جاری کیا۔ پرائیویٹ طلبہ کے ایڈمٹ کارڈ ان کے رہائشی پتوں پر بھی ارسال کر دیئے گئے ہیں۔
ایڈمٹ کارڈ جاری
منگل کو بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ طلبہ کو ایڈمٹ کارڈ جاری کردیے گئے ہیں جن طلبہ کو ایڈمٹ کارڈ نہیں ملے، جب انھیں کارڈ جاری ہوجائیں گے تو انکے رہ جانے والے پیپر امتحانات کے آخر میں لیے جائیں گے۔
امتحانی فارم جمع کروانے والے طلبا کے حوالے سے بورڈ حکام کا کہنا تھا کہ وہ طلبا جو امتحانی فارم جمع کرانے آئے ہیں ان کے فارم جمع نہیں کیے جائیں گے۔
Comments are closed on this story.