ملائیشیا: شیل نے اپنے فیول اسٹیشن آرامکو کو بیچنے کی تیاری کرلی
بین الاقوامی خبرت رساں ایجنسی ”روئٹرز“ نے ذارئع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی بڑی کمپنی ”شیل“، ملائیشیا میں اپنے گیس سٹیشن کے کاروبار کو فروخت کرنے کے لیے سعودی عرب کی سرکاری کمپنی ”آرامکو“ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، جو کہ ملک میں اس طرح کا دوسرا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے۔
روئٹرز کا کہنا ہے کہ بات چیت کی کامیابی کی صورت میں ایک ارب امریکی ڈالر تک کی مالیت کا معاہدہ طے پایا جاسکتا ہے
روئٹرز کے مطابق شیل نے اس ”بات چیت“ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، لیکن کہا کہ ملائیشیا کمپنی کے لیے ایک اہم ملک ہے۔ سعودی آرامکو نے بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
برطانوی کمپنی شیل مکمل طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ملک ملائیشیا میں تقریباً 950 فیول اسٹیشنوں کی مالک ہے، جبکہ ملائیشیا کی سرکاری ملکیت پیٹروناس فیول اسٹیشنز کا ایک بڑا نیٹ ورک چلا رہی ہے۔
ایک ذریعہ نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ بات چیت 2023 کے آخر میں شروع ہوئی تھی اور آنے والے مہینوں میں ایک معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔
اس معاملے پر بریفنگ دینے والے دو ذرائع نے تقریباً 4 سے 5 بلین رنگٹ (844 ملین سے 1.06 بلین امریکی ڈالر) کے ممکنہ معاہدے کا حجم ظاہر کیا۔
اپنے فیول اسٹیشنوں کے علاوہ، شیل انڈسٹریل لیوبریکنٹس فروخت کرتا ہے، ساراواک اور صباح ریاستوں کے ساحل سمندر پر خام تیل اور قدرتی گیس پیدا کرتا ہے، اور دو مائع قدرتی گیس (LNG) وینچرز میں جوائنٹ وینچر پارٹنر ہے۔
یہ فروخت سی ای او وائل ساون کی ان کوششوں کا حصہ ہے جو کمپنی کے آپریشنز کو سب سے زیادہ منافع بخش کاروبار پر مرکوز کرتی ہیں۔
شیل نے کہا ہے کہ وہ اس سال اور اگلے سال 500 گیس اسٹیشنوں کو کمپنی سے الگ کرنے کی کوشش کرے گا۔ کمپنی اپنی سنگاپور ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کمپلیکس فروخت کرنے کے عمل میں ہے۔
ایک ذرائع نے بتایا کہ شیل کی اپنے ملائیشیا کے فیول اسٹیشنوں کو فروخت کرنے کی کوشش سنگاپور کے بوکوم جزیرے پر اپنی ریفائنری کو فروخت کرنے کے اس اقدام سے مطابقت رکھتی ہے، جو یہ نیٹ ورک فراہم کرتا ہے۔
سعودی آرامکو کے پاس ملائیشیا میں فیول اسٹیشن نہیں ہیں، حالانکہ وہ پیٹروناس کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے تحت جوہر میں ریفائنری کے 3 لاکھ بیرل یومیہ میں 50 فیصد کا مالک ہے، جو مقامی طور پر اور برآمد کے لیے ایندھن فروخت کرتی ہے۔
آرامکو سعودی عرب میں پیٹرول اسٹیشن چلاتی ہے اور فرانس کی بڑی توٹل انرجیز اور جنوبی کوریا کی ایس آئل کارپوریشن کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے تحت میں دیگر جگہوں پر فیول اسٹیشن بھی چلاتی ہے۔
Comments are closed on this story.