Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

برطانیہ کی بھوری فیملی نے عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا

برطانیہ میں رہن والی فیملی کا تعلق پاکستان سے ہے
شائع 06 مئ 2024 11:08am
تصویر بذریعہ: ورلڈ گنیز ریکارڈ/ فیملی کی جانب سے کرونا پینڈیمک کے بعد ورلڈ ریکارڈ کے لیے اپلائی کیا گیا تھا
تصویر بذریعہ: ورلڈ گنیز ریکارڈ/ فیملی کی جانب سے کرونا پینڈیمک کے بعد ورلڈ ریکارڈ کے لیے اپلائی کیا گیا تھا

برطانیہ میں ایک مسلم فیملی نے سب سے زیادہ البینو والے افراد ہونے کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے، جبکہ مسلمان فیملی سب کی توجہ خوب سمیٹ رہی ہے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے ایک ویڈیو فیس بک پر اپلوڈ کی گئی تھی، جس میں فیملی کے حوالے سے دلچسپ معلومات شئیر کی گئیں تھیں۔

البانی فیملی کو یہ اعزاز عام انسانوں سے الگ ہونے کے باوجود مثبت رہنے پر دیا گیا ہے، کاونٹری سے تعلق رکھنے والے پرویز اختر کی فیملی کے 6 بچوں کو عالمی طور پر البانیزم میں شمار کیا گیا تھا۔

تاہم اسی دوران فیملی کو کئی لحاظ سے مشکلات کا بھی سامنا ہے، ایشیاء سے تعلق رکھنے کے باعث اور ایشیائی نہ دکھنے پر انہیں شناخت کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بڑی بیٹی نسیم اختر کی جانب سے اپنے بہن بھائیوں کا تعارف کرایا گیا تھا، جبکہ وہ بتاتی ہیں وقت کے ساتھ ساتھ اس صورتحال نے مجھے مختلف شناخت دی ہے، میں ہوں ایشئین مگر میرا رنگ مجھے منفرد بناتا ہے۔ ہمارے متعلق جانبدارانہ موقف ہوتا ہے۔

اگرچہ 2 جنریشن میں یہ بیماری موجود ہے تاہم تیسری جنریشن میں یہ بیماری موجود نہیں ہے۔

اس بیماری کا شکار افراد جب کبھی دھوپ میں نکلتے ہیں، تو ان کی جلد اور آنکھیں باآسانی سورج کی وجہ سے جلنا شروع ہو جاتی ہیں، جبکہ ایسے افراد کی بینائی بھی کمزور ہوتی ہے۔

تاہم 42 سالہ مسز اختر کہتی ہیں کہ وہ پُر جوش ہیں اور اس بیماری سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے پُر امید بھی۔ پاکستان سے تعلق کھنے والے جوڑے کے لیے بیرونی طور کے ساتھ ساتھ گھر میں بھی احساس کمتری محسوس ہوتی تھی۔

تصویر بذریعہ: گنیز ورلڈ ریکارڈ

مسز اختر اپنی مشکلات سے متعلق بتاتی ہیں کہ دادا، دادی، چاچا اور چاچیوں سے رنگ میں مختلف تھی، اس حوالے سے جذبہ اور خود اعتمادی شدید متاثر ہوتی تھی، اس سب میں میں اپنے آپ کو گھر والوں سے الگ محسوس کرتی تھی۔

یہ بہت مشکل تھا، شناخت کے حوالے سے سنجیدہ مسئلہ تھا۔ جبکہ سب سے چھوٹے بیٹے محمد رفیع بتاتے ہیں کہ اگرچہ انہیں کئی سپورٹ ملی تاہم ان کا مزاق اڑانا ختم نہیں ہوا۔

رفیع بتاتے ہیں کہ اسکول میں رنگ کے باعث میرا مزاق اڑایا جاتا تھا، تاہم کالج میں ایسا بالکل بھی نہیں تھا، عین ممکن ہے کہ اس عمر میں انسان کو کئی چیزوں کا احساس ہو جاتا ہے۔

نسیم نے اپنے بہن بھائیوں کی شناخت ایک منفرد انداز میں کرائی ہے، سب سے چھوٹے بھائی محمد رفیع 27 سال کے ہیں اور سب کے محبوب ہیں۔

پھر مسرت ہیں جو کہ منظم شخصیت ہیں، جبکہ ان کے ساتھ مقدس ہیں جو کہ کمال پرست ہیں۔

اسی طرح نسیم نے دیگر بھائی بہنوں کا تعارف کراتے ہوئے کہنا تھا کہ مقدس کے ساتھ حیدر ہیں جو کہ امن کی کوششوں کے لیے کام کرتے ہیں اور ان کے ساتھ غلام ہیں جو کہ فیملی کے مزاحیہ کردار ہیں۔

پاکستانی نژاد برطانوی فیملی اپنی بیماری کے باعث ہی مقبول ہو رہی ہے، جبکہ انہیں مقامی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سپورٹ بھی خوب مل رہی ہے۔

British

Guinness World Record

pakistanis

albino family

siblings