Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

عجمان کے 17 سالہ پاکستانی لڑکے کی دبئی میں تدفین

بارہویں جماعت کا طالب علم ابراہیم 12 اپریل کو ناراض ہوکر گھر سے چلا گیا تھا، چند روز قبل اُس کی لاش ملی۔
شائع 05 مئ 2024 09:55am

12 اپریل کو لاپتا ہونے والے عجمان کے 17 سالہ پاکستانی لڑکے ابراہیم کو دبئی میں 3 مئی کو سپردِ خاک کردیا گیا۔ ابراہیم محمد کی تدفین دبئی کے المحیسنہ قبرستان میں ہوئی۔

بارہویں جماعت کا طالب گھر میں والدہ سے جھگڑے کے بعد ناراض ہوکر چلا گیا تھا۔ اُسے بہت تلاش کیا گیا مگر کچھ پتا نہ چلا۔ ابراہیم کی والدہ کا کہنا ہے کہ انہیں بتایا گیا کہ جس دن وہ گھر سے گیا تھا اُسی دن عجمان کے علاقے رشیدیہ میں ایک عمارت سے گر کر اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔ گلف نیوز سے گفتگو میں والدہ نے کہا کہ وہ اس بات پر یقین نہیں کرسکتیں کہ ان کا بیٹا عمارت سے گر کر جاں بحق ہوا تھا۔

ابراہیم کی والدہ نے بتایا کہ اس کی عمر کے کئی لڑکے گھر سے ناراض ہوکر گئے مگر پھر واپس آگئے۔ ہم نے سوچا وہ بھی کسی دوست کے پاس گیا ہوگا، واپس آجائے گا۔ ہم سوچ رہے تھے کہ بورڈ کے امتحانات شروع ہونے سے پہلے وہ واپس آجائے گا۔ امتحان کے پہلے دن مجھے پتا چلا کہ وہ اب کبھی واپس نہیں آئے گا۔ میں یہ سن کر اندر سے بکھر کر رہ گئی۔

ابراہیم کے چھوٹے بھائی انس نے بتایا کہ وہ بہت اچھا انسان تھا اور ہم اس کی کمی ہمیشہ محسوس کرتے رہیں گے۔

نمازِ جمعہ کے بعد ابراہیم کی تدفین میں اس کے اسکول کے بہت سے ٹیچرز اور طلبہ نے شرکت کی۔ والدہ نے بتایا کہ اس کی تلاش میں ٹیچرز اور ہم جماعت بھی پیش پیش رہے۔ بعض تو روزانہ فون کرکے معلوم کرتے تھے کہ وہ آیا یا نہیں۔

بارہویں جماعت کے ریاضی اور فزکس کے استاد نیاز احمد نے بتایا کہ ابرہایم ک ی موت نے پوری اسکول کمیونٹی کو صدمے سے دوچار کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسکول میں اس کے حوالے سے بات ہوتی رہتی تھی۔ نیاز احمد پانچویں جماعت سے ابراہیم کو پڑھاتے آرہے تھے۔ وہ باقاعدگی سے اسکول آتا تھا اور تعلیم پر پوری توجہ دیتا تھا۔

نیاز احمد نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آج کل بہت سے نوجوان ذرا سی بات پر انتہائی جذباتی ہوکر ایسا انتہائی قدم اٹھالیتے ہیں جس کے سنگین نتائج کا اُنہیں ذرا بھی اندازہ نہیں ہوتا۔ اگر بچے غلطی کریں تو والدین انہیں ڈانٹتے ہی ہیں مگر یہ ڈانٹ ڈپٹ انہی کے بھلے کے لیے ہوتی ہے۔ بات بات پر منہ پھلاکر گھر سے نکل جانا کوئی اچھی بات نہیں۔ پیر 6 اپریل کو ابراہیم کے اسکول میں اس کی روح کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔

جس عمارت میں ابراہیم کی فیملی کی رہائش ہے وہاں کے چوکیدار انیس الرحمٰن کا کہنا ہے کہ میں ابراہیم کو کبھی بھول نہیں سکوں گا۔ وہ مجھے پیار اور احترام سے چاچو کہا کرتا تھا۔

AJMAN

PAKISTANI BOY

BURIAL IN DUBAI

IBRAHIM

SCHOOL COMMUNITY SHOCKED