Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بس ڈرائیور کے بیٹے نے میئر لندن بننے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی

صادق خان نے 43فیصد اورسوزن ہال نے33فیصد و وٹ حاصل کئے
اپ ڈیٹ 04 مئ 2024 10:34pm

لیبرامیدوارصادق خان تیسری بارمیئر لندن منتخب ہو گئے ۔ صادق خان نے 43 فیصد اورسوزن ہال نے33فیصد و وٹ حاصل کئے۔

لندن میں میئر کے انتخاب کے لیے لیبر پارٹی کے صادق خان اور کنزرویٹیو پارٹی کی سوزن ہال کے درمیان کڑا مقابلہ تھا۔ جس میں صادق خان نے 43 فیصد اورسوزن ہال نے33 فیصد و وٹ حاصل کئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق نتائج کے مطابق صادق خان 1لاکھ27 ہزار455 ووٹ لیکر دوبارہ لندن کے میئرمنتخب ہو گئے ۔ مد مقابل کنزرویٹو امیدوار سوسن ہال صرف 34 ہزار ووٹ حاصل کر سکیں۔

میڈیا سے گفتگو میں صادق خان نے کہا کہ پچھلے ایک سال سے میرے خلاف مہم چلائی گئی،لیکن لندن کے باسیوں نے مجھے ووٹ دیکر کامیاب کیا ہے، میں لندن کے مستقبل کیلئے کام کرتا رہوں گا۔

واضح رہے کہ صادق خان پہلی مرتبہ 2016 جبکہ دوسری بار2021 میں میئرلندن منتخب ہوئے تھے ۔ 2016 میں صادق خان نےکنزرویٹیو امیدوار اور سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ کو شکست دی تھی۔

نو منتخب لندن میئر صادق خان کے کیریئر پر ایک نظر

میئر لندن بننے سے پہلے صادق خان نے 2005 سے 2016 تک رکن پارلیمنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

53 سالہ صادق خان لندن کے علاقے ٹوٹنگ میں پیدا ہوئے، انہوں نے یونیورسٹی آف لندن سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ صادق خان نے سیاست کا آغاز ونز ورتھ کونسل کا کونسلر بن کرکیا۔

1970میں لندن میں پیدا ہونے والے صادق خان کے والدین پاکستان سے ہجرت کر کے برطانیہ آئے تھے۔ ان کے والد بس ڈرائیور تھے اور ان کی ابتدائی پرورش بھی کونسل کی جانب سے فراہم کردہ فلیٹ میں ہوئی تھی۔

london

pakistanis