سویلینز کا خصوصی عدالتوں میں ٹرائل: 20 افراد کے مقدمات میں کئے گئے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں جمع کروائیں، حکم نامہ
سپریم کورٹ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے معاملہ پر سپریم کورٹ نے 24 اپریل کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل کی جانب سے 20 رہا ہونے والے افراد کی فہرست جمع کروائی گئی، تمام وکلا نے عدالت سے اٹارنی جنرل کو 20 افراد کے فیصلے طلب کرنے کی استدعا کی، اٹارنی جنرل 20 افراد کے مقدمات میں کئے گئے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں جمع کروائیں۔
پشاور ہائیکورٹ کا علی امین کو کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
حکم نامہ میں مزید کہا گیا درخواست گزار کے وکیل خواجہ احمد حسین نے بینچ پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے گزشتہ سماعت کے حکم نامہ کا حوالہ دیا، سلمان اکرم راجہ اور اعتزاز احسن کی جانب سے بھی لارجر بینچ تشکیل دینے پر دلائل دیے گئے، معزز وکلا سے استفسار کیا گیا کہ کیا وہ لارجر بینچ پر فیصلہ چاہتے ہیں؟
9 مئی سب سے بڑی بغاوت تھی، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، خواجہ آصف
حکمنامہ کے مطابق وکلا نے گزارشات کمیٹی کے سامنے رکھنے کا مؤقف اپنایا، فریقین کی وکلا کی استدعا کو مناسب سمجھتے ہوئے معاملہ کمیٹی کے سامنے رکھنا مناسب سمجھتے ہیں، لارجر بینچ کے معاملے پر وکلا کی گزارشات کا کمیٹی فیصلہ کرے گی۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے معاملہ کو شہریوں کی آزادی کا معاملہ قرار دیتے ہوئے جلد از جلد دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کی آبزرویشن دی۔
Comments are closed on this story.