ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کے باعث بلوچستان کی تمام قومی شاہراہیں بند
بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز نے احتجاج کے باعث کوئٹہ سے دیگر صوبوں کو جانے والے تمام راستے بند کر دیے، کوئٹہ کا سندھ، خیبر پختونخوا، پنجاب اور ایران سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا۔
بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز نے کوئٹہ تفتان روٹ پر چلنے والی مسافر بسوں کو انتظامیہ کی جانب سے دی گئی سخت ایس او پیز کی پابندی کے خلاف بلوچستان کی تمام قومی شاہراہیں بند کر دیں۔
ٹرانسپورٹرز نے لکپاس، کولپور اور کچلاک کے مقام پر بسیں ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی ہیں۔
ٹرانسپورٹرز کے دھرنے کے باعث کوئٹہ کا دیگر صوبوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ نوشکی میں بس سے شناخت کے بعد اتار کر 9 افراد کو قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومت نے تفتان روٹ پر چلنے والی بسوں پر متعدد پابندیاں لگائی تھی جبکہ حکومتی پابندیوں کے خلاف ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج ہیں۔
کوئٹہ سے پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور ایران جانے والے تمام قومی شاہراہوں کو کچلاک، لکپاس، کولپور، چمن نصیر آباد حب اور دیگر مقامات پر احتجاجا بند کر دیا۔
بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز نے اپنے مطالبات منوانے کے لیے اپنی سروس بند کرکے گاڑیاں سڑکوں پہ کھڑی کردی ہیں۔
خاران مکران کے علاقوں کو جانے والی بسوں کی گزشتہ تیرہ روز سے ہڑتال جبکہ کراچی لاہور سروس دوسرے روز بھی معطل ہے۔
Comments are closed on this story.