شمالی کوریا کے سربراہ کی نجی زندگی پر مغربی میڈیا کا سنسنی خیز دعوی
شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان ویسے تو ملک سخت قوانین کی وجہ سے مقبول ہیں، تاہم ان دنوں ان سے متعلق ایک ایسی رپورٹ نے توجہ حاصل کی ہے جو سوشل میڈیا صارفین کو حیران کر رہی ہے۔
اس رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کم جانگ ان سالانہ طور پر جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے 25 خوبصورت لڑکیوں کا انتخاب کرتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے والی نوجوان لڑکی یونمی پارک کی جانب سے اسی حوالے سے انکشاف پر مبنی دعویٰ کیا گیا ہے۔ ڈیلی میرر کی رپورٹ کے مطابق کم جانگ ان سالانہ جنسی سکون حاصل کرنے کے لیے 25 مختلف اور خوبصورت لڑکیوں کا انتخاب کرتے ہیں۔
جبکہ رپورٹ میں اس بات کو بھی واضح کیا گیا ہے کہ منتخب کی گئی لڑکیوں کی سیاسی دلچسپی اور سیاسی وفاداری کو پرکھا جاتا ہے۔
یونی پاک کی جانب سے اس بات کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں بھی دو مرتبہ شمالی کوریا کے سربراہ کے لیے منتخب کی گئی لڑکیوں کا حصہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم ان کے خاندانی پس منظر کی بنا پر انہیں منتخب نہیں کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان تمام 25 منتخب لڑکیوں کے حوالے سے میڈیکل ایگزامینیشن بھی کیا جاتا ہے اس میں اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ تمام لڑکیاں کنواری ہوں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں اس بات کا بھی دعوی کیا گیا ہے کہ لڑکیوں کے انتخاب کے حوالے سے کلاس رومز کا دورہ بھی کیا جاتا ہے اور اسکول یارڈز میں بھی جایا جاتا ہے۔
تاہم لڑکی کے انتخاب کی صورت میں سب سے پہلے اس کا خاندانی پس منظر اور سیاسی پس منظر کو دیکھا جاتا ہے جبکہ ایسی تمام لڑکیوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے جن کی فیملی ممبرز میں سے کوئی بھی شمالی کوریا سے فرار ہوا ہو یا جن کے تعلقات کسی دوسرے دشمن ملک یا جنوبی کوریا سے ہو۔
انتخاب کے حوالے سے پارک کا مزید دعوے میں کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر منتقب کی گئی لڑکیوں کو میڈیکل ایگزامینیشن کے لیے بھیجا جاتا ہے جہاں ان کے کنوارے پن کو جانچا جاتا ہے جس کے بعد ایک چھوٹی سی خراش کی بنا پر بھی انہیں مسترد کر دیا جاتا ہے جبکہ میڈیکل ایگزامنیشن میں کامیاب ہونے والی لڑکیوں کو بعد ازاں پیونگ یانگ بھیج دیا جاتا ہے۔
ان 25 خواتین کو تین مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ایک گروپ کو مساج کے حوالے سے ٹرین کیا جاتا ہے جبکہ دوسرے گروپ کو گلوکاری اور رقص کے حوالے سے تیار کیا جاتا ہے تاہم تیسرے گروپ کو ڈکٹیٹر کم جانگ ان اور ان کے ساتھیوں کو جنسی طور پر لبھانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔
دعوی کرنے والی خاتون پارک کی جانب سے منتخب کی خواتین کو پلیشر سکواڈ کا نام دیا گیا ہے جس کی شروعات 1970 کے دور میں کم جونگ ان کے والد کم جانگ دوئم کی جانب سے کی گئی تھی۔
Comments are closed on this story.