کولمبیا کے بعد اب ترکیہ کا اسرائیل سے لاتعلقی کا اظہار، تجارتی تعلقات ختم
ترکیہ نے فلسطینی علاقوں میں ”بدتر ہوتے ہوئے انسانی المیے“ کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارت روک دی ہے، جس پر اسرائیلی وزیر خارجہ کی جانب سے سخت تنقید کی گئی تھی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی وزارت تجارت نے کہا کہ ”اسرائیل سے متعلق برآمدات اور درآمدی سمیت لین دین کو روک دیا گیا ہے، جس میں تمام مصنوعات شامل ہیں۔“
انہوں نے کہا کہ ترکیہ ان نئے اقدامات پر سختی اور فیصلہ کن طور پر اس وقت تک عمل درآمد کرے گا جب تک کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے لیے انسانی امداد کی بلا تعطل اور مناسب بہاؤ کی اجازت نہیں دیتی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ترکیہ نےاسرائیل کو تمام برآمدات اور درآمدات روک دیں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیرخارجہ نے ترک صدر کو ڈکٹیٹر قرار دے دیا۔
اسرائیلی حکام نے واضح کیا کہ ترک صدر کے اقدامات سے کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔
ترکیہ کی وزارت تجارت نے سب سے پہلے اپریل کے اوائل میں اسرائیل کو برآمدات پر پابندیوں کا اعلان کیا تھا، جس سے لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات اور تعمیراتی سامان کی برآمد روک دی گئی تھی۔ 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 6.8 بلین ڈالر تھا۔
Comments are closed on this story.