عوام پاکستان کے خلاف کھڑے ہیں، عمران خان سے منسوب خط برطانوی جریدے میں شائع
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے منسوب ایک اور خط بین الاقوامی جریدے میں شائع ہو گیا ہے۔ اس مرتبہ شائع ہونے والے خط میں سخت ترین زبان استعمال کی گئی ہے اور نہ صرف اہم شخصیات کے نام لے کر الزامات عائد کیے گئے ہیں بلکہ ریاست پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
خط کا آغاز ہی ان الفاظ سے ہوتا ہے کہ ’آج پاکستان اور اس کے عوام ایک دوسرے کے مخالف کھڑے ہیں۔‘
خط میں ملک کے دفاعی ادارے کا نام لے کر اس پر تنقید کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے آئین کے تحت فوج اور عدلیہ پر تنقید نہیں کی جا سکتی۔
پی ٹی آئی نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلئے پارٹی رہنما نامزد کردیے
عمران خان سے منسوب خط میں سویلین حکومت کو کٹھ پتلی قرار دیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ آٹھ فروری کو عوام نے جمہوری انتقام لیا جو نہ صرف قومی حکم عدولی تھی بلکہ اس کے نتیجے میں نو مئی سے متعلق بیانیہ مسترد بھی ہو گیا۔
خط میں الزام عائد کیا گیا کہ عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں بھی ووٹ ٹیمپرنگ کی گئی۔
خط میں فوج کے علاوہ عدلیہ پر بھی تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انصاف نہیں کر رہے۔
چھ ججوں کے خط کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے مبینہ طور پر بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے الٹا ججوں کو ہی کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ریاست اسی راستے پر چل رہی ہے جس پر وہ 1971 میں چلی تھی جب وہ مشرقی پاکستان کھو بیٹھی جو آج بنگلہ دیش ہے۔
خط میں ایک ہی جملے میں ایک جانب پاکستان پر امریکہ کو فضائی حدود کے استعمال اور متعلقہ سہولتیں دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے تو دوسری جانب امریکہ کی انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں پاکستان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
خط کے آخر میں مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ میرے خلاف جو کر سکتی تھی کر لیا اب مجھے قتل کرنا ہی رہ گیا ہے۔
خط میں ایک شخصیت کا نام لیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے یا میری بیوی کو کچھ ہوا تو وہ شخصیت ذمہ دار ہوگی۔
عمران خان سے منسوب یہ خط برطانوی اخبار ٹیلی گراف میں شائع ہوا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے اسی نوعیت کا ایک خط برطانوی اخبار اکنامسٹ نے شائع کیا تھا اور اس وقت سوالات اٹھائے گئے تھے کہ عمران خان جیل سے کوئی خط کیسے بھجوا سکتے ہیں جبکہ انہیں کوئی تحریر باہر بھیجنے کی اجازت نہیں۔
عمران خان کی یہ مبینہ تحریر نو مئی کے واقعات کو ایک برس پورا ہونے سے محض چند روز قبل سامنے ائی ہے۔ پی ٹی آئی کہ حامیوں نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر مہم شروع کی ہے جس میں نو مئی کے واقعات کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیا جا رہا ہے۔
Comments are closed on this story.