امریکہ کو پاکستان میں فوجی اڈے دینے کی خبروں پر دفتر خارجہ کی وضاحت جاری
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پاکستان کی جانب سے امریکہ کو اڈے دینے کی قیاس آرائیوں پر کہا ہے کہ ان میں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بیان کی تردید کی۔
ایک ہفتہ قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں دعویٰ کیا تھا کہ نگراں حکومت یا موجودہ حکومت نے دو فوجی اڈے امریکا کو دے دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کی وضاحت چاہتے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح کرے آیا یہ ایئربیس موجودہ حکومت نے امریکہ کو دیے تھے یا سابق نگراں حکومت نے دیے تھے۔
اسرائیل کو تسلیم کی بات کرنے والی اسمبلی کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے، فضل الرحمان
انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ کافی تشویشناک بات ہے اور حکومت کو ایوان میں وضاحت دینی چاہیے کہ (امریکہ کو) اڈے دینے کا فیصلہ کس نے کیا؟‘
اب ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران عمر ایوب کے اس بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے اڈے دینے کے قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
علی محمد خان نے پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ کے بجائے حکومت سے مذاکرات کا مشورہ دیدیا
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا کسی بھی ملک یا حکومت کو اڈے دینے کا ارادہ نہیں، پاکستان اپنی سرزمین یا فضائی حدود کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ قیاس آرائیوں پر مبنی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہاکہ شہزاد اکبر کے الزامات بے بنیاد اور سیاسی ہیں، انہیں مسترد کرتے ہیں، اپنے شہریوں کو نشانہ بنانا ہماری پالیسی نہیں۔ یاد رہے کہ شہزاد اکبر نے اپنے خلاف مبینہ تیزاب حملے کا مقدمہ لندن کی عدالت میں ریاست پاکستان کے خلاف درج کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
Comments are closed on this story.