Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ہم اپنی آئینی حدود سے واقف ہیں دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کی توقع کرتے ہیں، آرمی چیف

جو لوگ آزادی رائے پر عائد آئینی پابندیوں کی پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے، جنرل عاصم منیر
اپ ڈیٹ 02 مئ 2024 12:27pm

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے، ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

پاکستان ائیر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقرب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مُزیّن زندگی گزاریں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیرمعمولی ہوگا۔

پنجاب میں بھی پولیس چوکی پر حملہ، اہلکاروں نے دہشت گرد مار بھگائے

آرمی چیف نے پاس آؤٹ کیڈٹس سے مزید کہا کہ آپ توقع کی جاتی ہے کہ آپ مادر وطن کے دفاع اورعزت و وقار کے لئے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے، عسکری قیادت آپ سے توقع کرتی ہے کہ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادیِ رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، لیکن پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ہم سب کے سامنے ہے۔

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں پاک برطانیہ علاقائی استحکام کانفرنس کا انعقاد

آرمی چیف نے کہا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں، غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔

آرمی چیف کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کررکھا ہے، کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا۔ راشد منہاس، سرفراز رفیقی اور ایم ایم عالم جیسے بنیں جنہوں نے وطن عزیز کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات اور زندگیاں پیش کیں، آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔

Army Chief General Asim Munir

PAF Passing Out Parade