Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

جیل میں جگہ نہیں تھی تو 141 مزید عورتوں کو کیسے جیل بھیجا گیا؟ عدالت کا اسفتسار
شائع 02 مئ 2024 10:38am

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے آج بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی اور دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کو کس کیس میں کب سزا ہوئی؟

بشریٰ بی بی نے نیب کی نئی انکوائری میں طلبی کا نوٹس عدالت میں چیلنج کردیا

جس پر وکیل نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ اور عدت نکاح کیس میں سزا ہوئی ہے، دونوں کیسز میں غیرقانونی طریقے سے ٹرائل چلا کر سزا دی گئی، سزا ہونے کے بعد سپرنٹنڈنٹ جیل کو وارنٹ آف اریسٹ جاتا ہے۔

وکیل نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ میں 31 جنوری جبکہ عدت نکاح کیس میں 3 فروری کو سزا ہوئی، بشریٰ بی بی اس وقت کورٹ میں موجود نہیں تھیں لیکن انہوں نے خود سرنڈر کیا، اس کے بعد بشری بی بی کو چیف کمشنر آرڈر پر بنی گالہ سب جیل منتقل کیا گیا، سب جیل کا آرڈر چیف کمشنر آفس نے جاری کیا۔

علی محمد خان نے پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ کے بجائے حکومت سے مذاکرات کا مشورہ دیدیا

عدالت نے کہا کہ جیل رولز پڑھ لیں وہ کیا کہتے ہیں۔

وکیل عثمان ریاض گل نے کہا کہ بشریٰ بی بی ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے مطابق اڈیالہ جیل گئیں، بعد میں وزارت داخلہ کے حکم پر چیف کمشنر نے منتقلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

بشریٰ بی بی کے وکیل نے کہا کہ قید کی جگہ کا تعین ٹرائل کورٹ نے کرنا تھا چیف کمشنر نے نہیں، بشری بی بی کی قید کا حکم نامہ اڈیالہ جیل کا تھا، چیف کمشنر کا بنی گالہ سب جیل منتقلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

اس کے بعد اسٹیٹ کونسل نے دلائل کا آغاز کیا تو جسٹس میاں گل حسن نے انہیں کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں ہم نے یہ کیا ہے اور آگے بھی یہ کریں گے، آپ نے عدالت میں کہا جیل میں خواتین کی جگہ کم ہے اور سکیورٹی خدشات ہیں، آپ یہ بتائیں بشریٰ بی بی کے بعد آپ نے کتنی عورتوں کو جیل میں ایڈمٹ کیا؟

جس پر وکیل نے بتایا کہ 141 عورتوں کو جیل میں ایڈمٹ کیا گیا۔

عدالت نے سوال اٹھایا کہ اب آپ بتائیں کہ ان عورتوں کے لیے جگہ کیسے بن گئی، آپ بندے کو عدالت میں پیش نہیں کر سکتے کہ سکیورٹی خدشات ہیں، اب آپ کہتے ہیں جیل میں سکیورٹی خدشات ہیں اس لیے گھر منتقل کردیں، بتائیں چل کیا رہا ہے؟

bushra bibi

Adiyala Jail Transfer