منی پور میں خواتین نے 11 مسلح افراد کو فورسز کی حراست سے چھڑالیا
بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں قبائلی خواتین نے 11 مسلح افراد کو فورسز کی تحویل سے چھڑالیا۔ بھارتی فوج کی 2 مہر رجمنٹ نے 11 افراد کو بھاری اسلحے کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ میتئی قبیلے کی خواتین نے ان تمام افراد کو چھڑانے کے لیے حراستی مرکز پر دھاوا بول دیا۔
سیکیورٹی فورسز نے معمول کے گشت کے دوران چند گاڑیوں کو روک کر تلاشی لی اور ان میں سوار افراد کو حراست میں لیا۔ ان تمام افراد نے پولیس کی وردی پہن رکھی تھی۔ ان کے پاس سے اے کے 47 رائفلز، دیگر جدید رائفلز، دستی بم اور خود کش جیکٹس ملی تھیں۔
فورسز کی گاڑیاں دیکھ کر پولیس کی وردی میں ملبوس یہ مسلح افراد ہتھیار چھوڑ کر بھاگ نکلے تھے تاہم بعد میں انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ اس کے کچھ ہی دیر میتئی قبیلے کے ایک سول گروپ مائیرا پائبس کی خواتین ارکان وہاں پہنچیں جہاں اِن لوگوں کو رکھا گیا تھا۔
خواتین نے فورسز سے مطالبہ کیا کہ ہتھیار واپس کیے جائیں اور جب تک کوکی قبیلے سے تنازع ختم نہیں ہو جاتا کوئی ہتھیار ضبط نہ کیے کیا جائے۔ انہوں نے فورسز سے کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد کو بھی چھوڑ دیا جائے۔
میتئی قبیلے کے لوگ شمال مشرقی بھارت کی 6 ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ سیکڑوں خواتین نے شاہراہ بلاک کرکے فوجی قافلے کو علاقے سے نکلنے سے روک دیا۔ اطلاع ملنے پر مقامی پولیس موقع پر پہنچی۔ خواتین کو منتشر کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے ہوائی فائرنگ کی تاہم اِس سے کچھ بھی نہ ہوا۔ بعد میں طے پایا کہ ضبط کیے جانے والے تمام ہتھیار مقامی پولیس کے حوالے کردیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ مئی سے منی پور اور دیگر ریاستوں میں میتئی اور کوکی قبائل کے درمیان خوں ریز لڑائی جاری ہے۔ اس قضیے میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
Comments are closed on this story.