چین نے فلسطینی جماعتوں میں مذاکرات شروع کرا دیئے
چین نے بتایا ہے کہ فلسطینی گروپوں حماس اور فتح نے حال ہی میں بیجنگ میں بات چیت کی ہے جس کا بنیادی مقصد فلسطینی گروپوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات ختم کرنا اور مشترکہ اہداف کے لیے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ مل کر کرنے کا ماحول پیدا کرنا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے رجمان لِن جیان نے میڈیا کو بتایا کہ فلسطین کی قومی تحریکِ آزادی (فتح گروپ) اور اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے نمائندے حال ہی میں بیجنگ آئے۔
فریقین نے بات چیت اور مشاورت کے ذریعے باہمی اختلافات دور کرنے کے بھرپور سیاسی عزم کا اظہار کیا، مختلف اشوز پر بات کی اور اس حوالے سے خاصی پیش رفت بھی ہوئی۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے یہ نہیں بتایا کہ یہ بات چیت ہوئی کب تھی۔
حماس نے، فتح سے خوں ریز لڑائی کے بعد، 2007 میں غزہ کی پٹی کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔ فتح کے پاس، فلسطینی اتھارٹی کے ذریعے مقبوضہ غربِ اردن کا جزوی نظم و نسق ہے۔
چین روایتی اور تاریخی طور پر فلسطینی کاز کا حامی رہا ہے اور وہ اسرائیل فلسطین تنازع میں دو ریاستوں کے حل کی طرف داری کرتا رہا ہے۔
گزشتہ اکتوبر میں اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد غزہ پر اسرائیل حملوں اور بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چینی قیادت جنگ بندی پر زور دیتی آئی ہے۔
Comments are closed on this story.