Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

غزہ پالیسی پر شدید اختلاف کے باعث امریکی سفارت کار و ترجمان مستعفی

محکمہ خارجہ میں لوگ غزہ کا ذکر کرتے ڈرتے ہیں، فلسطینیوں پر مظالم کا اثر کوئی کیسے نہ لے؟ ہالا رہاریت کا انٹرویو
اپ ڈیٹ 01 مئ 2024 11:08am

فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسی سے شدید اختلافات کی بنیاد پر امریکی سفارت کار اور ترجمان ہالا رہاریت مستعفی ہوگئیں۔ انہوں نے سفارت کار کی حیثیت سے 18 سال تک امریکی محکمہ خارجہ میں خدمات انجام دیں۔ مستعفی ہونے کا سبب بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتِ حال کے حوالے سے میں امریکا سے مزید نفرت کا سبب بننے کی خواہش مند نہیں۔

ایک انٹرویو میں ہالا رہاریت نے کہا کہ امریکی پالیسیوں پر گفتگو میں کبھی الجھن محسوس نہیں ہوتی تھی مگر غزہ کی صورتِ حال نے سب کچھ بدل دیا۔ محکمہ خارجہ کے ماحول میں غزہ کے حوالے سے شدید خوف پایا جاتا ہے۔ لوگ غزہ کا نام لینے سے بھی ڈرتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ غزہ کے حوالے سے جن نکات پر بات کرنے کا کہتا تھا وہ مشتعل کردینے والے تھے۔ فلسطینیوں کو نظر انداز کیا جارہا تھا، ان کے حالِ زار پر بات ہی نہیں ہوتی تھی۔

ہالا رہاریت کا کہنا تھا کہ اب ایک بڑا خدشہ اس بات کا ہے کہ یتیم فلسطینی بچے ہتھیار اٹھاکر انتقام لینے پر نہ تُل جائیں۔ امریکی پالیسیوں کے نتیجے میں نفرت پنپ رہی ہے۔ جو کچھ بھی ہم فلسطین میں دیکھ رہے ہیں وہ ہماری نفسی ساخت پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی ماں فلسطینی بچوں کی لاشیں دیکھے اور دکھی نہ ہو؟ اصل میں دکھ دینے والی بات یہ تھی کہ فلسطینی بچوں کو شہید کرنے والے بم ہمارے تھے۔ ہلاکتیں بڑھنے پر بھی ہم اسرائیل کو اسلحہ دے رہے تھے۔

ہالا رہاریت کا کہنا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ کے حوالے سے موجودہ امریکی پالیسی محض پاگل پن ہے کیونکہ اسلحے سے زیادہ سفارت کاری کی ضرورت ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ کے مندرجات کے مطابق ہالا عربی زبان کی ترجمان رہی ہیں۔ انہوں نے دبئی ریجنل میڈیا ہب کی ڈپٹی ڈائریکٹر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی ہیں۔ وہ محکمہ خارجہ میں پولیٹیکل اور ہیومن رائٹس آفیسر تھیں۔ غزہ پالیسی پر اختلاف کے حوالے سے یہ تیسرا استعفٰی ہے۔ جنوری میں فلسطین سے آبائی تعلق کے حامل امریکی محکمہ تعلیم کے افسر طارق ہباش بھی مستعفی ہوئے تھے۔

نومبر میں امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ایک ہزار سے زائد ملازمین نے ایک کُھلے خط پر دستخط کیے تھے جس میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

جب ایک امریکی ترجمان سے ہالا رہاریت کے استعفے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ اور دیگر محکموں کے جن ملازمین کو سرکاری پالیسیوں سے کوئی اختلاف ہوتا ہے وہ انٹرنل ڈِزینٹ چینل کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کرسکتے ہیں۔ انٹرنل ڈِزینٹ چینل پر غزہ کے حوالے سے امریکی پالیسی سے اختلاف کرنے والوں کی آرا پر مبنی کیبلز کی بھرمار ہے۔

gaza conflict

HALA RHARRIT

STEPS DOWN

US DIPLOMAT

STATE DEPARMENT

WRONG POLICIES

SCARING ATMOSPHERE