امریکہ میں سکھ رہنما کے قتل کی سازش سے مودی کا تعلق، الزام سنجیدگی سے لے رہے ہیں، وائٹ ہاؤس
امریکی ایوانِ صدر ”وائٹ ہاؤس“ کی ترجمان کیرین جین پئیر کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنی سرزمین پر خالصتان علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی سازش سے متعلق واشنگٹن پوسٹ کے الزامات کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران امریکی شہری گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کیلئے ”را“ کے منصوبے کی تفصیلات شائع کی تھیں۔
واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ قتل کا حکم 23 جون کو مودی کے دورہ امریکہ کے دوران دیا گیا، سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا منصوبہ را نے بنایا تھا۔
امریکی اخبار کے مطابق قتل کے منصوبے کی منظوری را کے چیف سمنت گوئل نے دی تھی، کرائے کے قاتلوں سے رابطہ را کے افسر وکرم یادیو نے کیا، جس نے گرپتونت کا نیویارک کا پتہ کرائے کے قاتلوں کو دیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ را افسر وکرم یادیو کی شناخت اور پیغامات بھی سامنے آ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی ایجنسیوں کی رپورٹ کیا کہ بھارتی مشیر قومی سلامتی اجیت دوول کو بھی اس منصوبے کا علم تھا۔
پریس سیکرٹری جین پیئر نے امریکی اخبار ”واشنگٹن پوسٹ“ کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے پر بھارتی حکومت سے جوابدہی کی توقع رکھتے ہیں اور بھارتی حکومت کے ساتھ براہ راست اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہیں گے۔
جین پیئر نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کی تفتیش کر رہا ہے، بھارتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہی ہے اور تفتیش کرائے گی۔
وائٹ ہاؤس ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت سے توقع ہے کہ وہ تفتیش کی بنیاد پر احتساب کرے گی۔
Comments are closed on this story.