لندن میں لوگوں پر تلوار سے حملہ، 5 افراد زخمی
لندن کے شمال مشرقی علاقے ہینالٹ میں ایک شخص نے پولیس اہلکاروں اور عوام پر تلوار سے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
لندن پولیس کے مطابق ملزم نے سب سے پہلے تھورلو گارڈنز میں ایک گھر سے گاڑی ٹکرائی، پھر اتر کر مبینہ طور پر متعدد لوگوں کو تلوار سے حملے کئے۔
اس 36 سالہ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے گرفتار ہونے سے پہلے دو پولیس افسران سمیت پانچ افراد پر حملہ کیا۔
لندن ایمبولینس سروس نے بتایا کہ انہوں نے جائے وقوعہ پر پانچ افراد کا علاج کیا اور انہیں ہسپتال منتقل کیا۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے اس حملے کو ”حیران کن واقعہ“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’میری ہمدردیاں متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں‘۔
اس حوالے سے لندن کے میئر صادق خان کا کہنا تھا کہ ’میں آج صبح ہینالٹ کی خبروں سے بالکل پریشان ہوں۔ میں کمشنر کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوں۔ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور علاقے کو محفوظ کر لیا گیا ہے‘۔
امریکا میں مسلم خواتین کا اسکارف زبردستی اتارنے کی ویڈیو وائرل
انہوں نے بتایا کہ ’پولیس اس واقعے کے سلسلے میں کسی اور کی تلاش نہیں کر رہی‘۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر اس حملے کا دہشت گردی سے تعلق نہیں ہے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ انہوں نے صبح 7 بجے کے قریب چیخنے کی آوازیں سنیں، اس سے پہلے انہوں نے ایک شخص کو کچھ باڑوں سے چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ ’چیخنے کی آواز پولیس کی طرح لگ رہی تھی جیسے کہ جب وہ کسی کو روکنے، گھٹنوں کے بل بیٹھنے یا کچھ اور کرنے کا حکم دے رہے ہوں‘۔
جنسی استحصال کا الزام، سابق بھارتی وزیراعظم کا پوتا جرمنی فرار
“عینی شاہد کے مطابق انہوںں نے پچھلی کھڑکی سے باہر دیکھا کیونکہ شور وہاں سے آ رہا تھا، انہوں نے دیکھا کہ ایک لڑکا کچھ باڑوں سے کود رہا ہے … پھر وہ ایک گلی میں چلا گیا جیسے وہ دوبارہ سڑک پر جا رہا ہو۔
ایک اور عینی شاہد نے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر برطانوی نیوز چینل کو بتایا کہ انہوں نے کسی کو زمین پر لیٹے ہوئے سی پی آر دیتے ہوئے دیکھا، ایک شخص گھر سے باہر بھاگا، جس کے ہاتھ سے ’بہت بری طرح خون بہہ رہا تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے چند لڑکوں سے بات کی جنہوں نے مجھے بتایا کہ ایک شخص لوگوں کو چاقو مارنے کے بعد فرار ہو رہا ہے‘۔
Comments are closed on this story.